لندن میں فلسطین ایکشن کے حق میں مظاہرے، 400 سے زائد افراد گرفتار
لندن،07ستمبر(ہ س)۔لندن پولیس نے ہفتے کے روز ایک اور مظاہرے کے دوران 425 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔ یہ مظاہرہ فلسطین ایکشن نامی تنظیم کی حمایت میں کیا گیا تھا، جسے برطانیہ نے جولائی کے آغاز میں دہشت گرد قرار دے کر پابندی عائد کر دی تھی۔سینکڑوں مظ
لندن میں فلسطین ایکشن کے حق میں مظاہرے، 400 سے زائد افراد گرفتار


لندن،07ستمبر(ہ س)۔لندن پولیس نے ہفتے کے روز ایک اور مظاہرے کے دوران 425 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔ یہ مظاہرہ فلسطین ایکشن نامی تنظیم کی حمایت میں کیا گیا تھا، جسے برطانیہ نے جولائی کے آغاز میں دہشت گرد قرار دے کر پابندی عائد کر دی تھی۔سینکڑوں مظاہرین برطانوی پارلیمنٹ کے باہر جمع ہوئے۔ کچھ شرکاءکے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھے جن پر میں نسل کشی کے خلاف ہوں۔ میں فلسطین ایکشن کی حمایت کرتا ہوں۔ کے نعرے درج تھے۔جمعے کے روز پولیس نے متنبہ کیا تھا کہ جو بھی شخص اس ممنوعہ گروہ کی کھلے عام حمایت کرے گا اسے گرفتار کیا جائے گا۔ ہفتے کی شب پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ زیادہ تر گرفتاریاں تنظیم کی حمایت کے الزام میں ہوئیں۔مظاہرے میں شریک 74 سالہ ریٹائرڈ خاتون پولی اسمتھ نے کہاکہ ہم دہشت گرد نہیں ہیں۔ فلسطین ایکشن کے وجود کا حق تسلیم کیا جانا چاہیے۔ پابندی ختم ہونی چاہیے۔ایک اور احتجاجی نائیجل جو ری سائیکلنگ کمپنی کے ڈائریکٹر ہیں نے کہا کہ حکومت کا اس تنظیم پر پابندی لگانا غلط ہے۔ اسے چاہیے کہ احتجاج روکنے کے بجائے غزہ میں جاری نسل کشی کو ختم کرنے پر توجہ دے۔ پولیس نے انہیں بھی گرفتار کر لیا جبکہ دیگر مظاہرین نے شیم شیم کے نعرے لگائے۔مظاہرے کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ پولیس کے مطابق 25 افراد پر اہلکاروں کے خلاف تشدد اور دیگر بد نظمی کے الزامات لگے۔ نائب کمشنر کلیر اسمارٹ کے مطابق پولیس اہلکاروں کو لاتوں، گھونسوں اور تھوکنے جیسے ناقابلِ قبول رویوں کا سامنا کرنا پڑا۔برطانیہ نے فلسطین ایکشن کو جولائی میں دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب اس کے کارکنوں نے متعدد حملے کیے جن میں شاہی فضائیہ کے اڈے پر تخریب کاری بھی شامل تھی، جس سے اندازاً 7 ملین پاونڈ کا نقصان ہوا۔انسانی حقوق کی تنظیموں بشمول اقوام متحدہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور گرین پیس نے اس پابندی کو آزادی اظہار پر قدغن قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔پابندی کے بعد سے اب تک 800 سے زائد افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 138 پر دہشت گرد تنظیم کی حمایت یا اس پر اکسانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ زیادہ تر کو چھ ماہ قید جبکہ احتجاج کے منتظمین کو 14 سال تک کی سزا کا سامنا ہے۔فلسطین ایکشن کی شریک بانی ہدیٰ عموری نے اس پابندی کے خلاف عدالتی اپیل کی اجازت حاصل کر لی ہے، تاہم حکومت کو بھی اس فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دیا گیا ہے۔اسی دوران لندن میں ایک اور بڑے جلوس میں ہزاروں افراد نے فلسطینیوں کے حق میں جلوس نکالا۔ یہ مظاہرے ایک ایسے وقت میں کیے گئے جب اسرائیل غزہ پر نئی فضائی کارروائیاں اور شہر پر قبضے کے لیے فوجی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande