واشنگٹن،07ستمبر(ہ س)۔
امریکی دارالحکومت کی گلیوں میں نیشل گارڈز کے اہلکاروں کی تعیناتی پر ہزاروں شہریوں نے احتجاج کیا ہے۔ اپنے احتجاجی مارچ میں شہریوں نے صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں فوجیوں کی تعیناتی کا حکم واپس لیا جائے۔اس احتجاجی مارچ کے دوران کئی شرکاءنعرے لگا رہے تھے 'اب ٹرمپ کو وائٹ ہاو¿س سے واپس گھر چلے جانا چاہیے۔' کچھ مظاہرین نعرے لگا رہے تھے 'واشنگٹن کو آزاد کرو' اور کچھ نے دوسروں کو یہ نعرے لگا کر ' ظلم کا مقابلہ کرو ' ابھارنے کی کوشش کی تھی۔مظاہرین میں شامل الیکس لافر نے کہا میں ' واشنگٹن ڈی سی پر قبضے' کے خلاف احتجاج کرنے آیا ہوں۔ ہم ' آمرانہ حکومت' کی مخالفت کر رہے ہیں اور ہمیں وفاقی پولیس اور نیشنل گارڈ کو اپنی سڑکوں سے ہٹانے کی ضرورت ہے۔یاد رہے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ شہر کو جرائم تباہ کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے پچھلے مہینے فوجیوں کو دوبارہ سے امن، نظم اور عوامی تحفظ قائم کرنے کے لیے تعینات کیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے کیپٹل ڈسٹرکٹ میں میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ کو بھی براہ راست وفاقی کنٹرول میں رکھا اور وفاقی قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں بشمول امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کے ارکان کو شہر کی سڑکوں پر پولیس نے بھیج رکھا ہے۔ جس کے واشنگٹن شہر کے رہنے والے عادی نہیں ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ کے اس دعوے کہ شہر کو جرائم نے گھیر لیا ہے' جسٹس ڈیپارٹمنٹ کے جاری کردہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ واشنگٹن میں جرائم کی 2024 میں سامنے آنے والی شرح پچھلے تیس برسوں کے مقابلے میں سب سے کم ہے۔ یاد رہے واشنگٹن کانگریس کے زیر نگرانی ایک خود مختار وفاقی ضلع کے طور پر کام کرتا ہے۔امریکی نیشنل گارڈز سروس ایک ایسی ملیشیا ہے جس میں امریکی پچاس ریاستوں کو جواب دہ سمجھا جاتا ہے۔مظاہرین میں شامل ' کیسی ' نے واشنگٹن میں نیشنل گارڈز کی تعیناتی پر تنقید کرتے ہوئے کہا واشنگٹن ڈی سی میں جو کچھ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہی دوسری آمریتوں کے ساتھ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یاد رہے 'کیسی' نے اپنے نام کا آخری حصہ بتانے سے انکار کر دیا تھا۔ان کا کہنا تھا اگر شہریوں نے یہ سب کچھ برداشت کر لیا تو یہ لوگ اسی طرز حکمرانی کو زیادہ سے زیادہ علاقوں میں پھیلا دیں گے۔ اس لیے ہمارے لیے جس حد تک ممکن ہو اسے روکنا ہوگا۔خیال رہے 2000 سے زیادہ فوجی، بشمول چھ ریپبلکن ریاستوں کے دستے اس وقت شہر میں گشت کر رہے ہیں۔ مگر یہ واضح نہیں ہے کہ ان کا مشن کب ختم ہوگا۔ فوج نے اسی ہفتے واشنگٹن میں نیشنل گارڈ کے قیام کی مدت میں 30 نومبر تک توسیع کردی ہے۔دارالحکومت کے اٹارنی جنرل برائن شوالب نے شہر میں فوج کی تعیناتی کو جمعرات کے روز عدالتوں میں چیلنج کر دیا ہے۔اٹارنی جنرل نے فوجی تعیناتی کو غیر آئینی اور وفاقی قوانین قوانین کی خلاف ورزی پر مبنی قرار دیا ہے۔تاہم بعض شہریوں نے واشنگٹن میں نیشنل گارڈ کی اس تعیناتی کا خیر مقدم کرتے ہوئے شہر کے ان کم متمول آبادی کے علاقوں میں تعینات کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ان کے خیال میں جرائم غریب لوگوں کی بستیوں میں زیادہ ہوتے ہیں اس لیے نیشنل گارڈز کو انہی میں تعینات کیا جائے۔ میئر واشنگٹن نے بھی بھی اس فوجی تعیناتی کا خیر مقدم کرتے کوئے توقع ظاہر کی ہے کہ یہ تعیناتی محدود مدت کے لیے ہوگی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan