تل ابیب،07ستمبر(ہ س)۔ترکیہ نے اسرائیلی ریاست کے داخلی سلامتی کے کٹر یہودی وزیر ایتمار بن گویر کے قتل کی سازش کے ترکیہ میں تیار کیے جانے سے متعلق اسرائیلی میڈیا رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکیہ کا ایسی کسی سازش سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ترکیہ کی طرف سے یہ وضاحت ہفتہ کے روز سامنے آئی ہے۔ بدھ اور جمعرات کے روز اسرائیلی میڈیا میں یہ رپورٹس شائع ہوئی ہیں کہ داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے 'شین بیت' نے مقبوضہ مغربی کنارے سے مبینہ طور داخلی سلامتی کے وزیر کو قتل کرنے کا منصوبہ بنانے والوں کو گرفتار کیا ہے۔ نیز ان سے مبینہ منصوبے کے لیے تیار کیے گئے ڈرون طیارے بھی برآمد کیے ہیں۔ان رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ مغربی کنارے سے زیر حراست لیے گئے افراد نے بن گویر کے قتل کی یہ سازش ترکیہ میں تیار کی تھی۔مگر ادارے نے اس منصوبہ قتل کو ناکام بنا دیا ہے۔ شین بیت کے مطابق مبینہ طور پر یہ سازش ترکیہ میں حماس کے ہیڈ کوارٹر میں تیار کی گئی تھی۔
اب ترکیہ نے اسی دعوے پر مبنی رپورٹ میں ترکیہ کے متعلق اسرائیلی دعوے کی تردید کی ہے۔ یاد رہے بن گویر اسرائیلی کابینہ کے انتہائی کٹر یہودی رکن خیال کیے جاتے ہیں۔ ماضی میں ان پر دہشت گردوں سے تعلق کے الزمات رہے ہیں۔ترکیہ نے اپنے تردیدی بیان میں کہا ہے کسی سازش کے مبینہ دعوے میں ترکیہ کا نام شامل کرنا 'ڈس انفارمیشن' پھیلانے کی مہم کا حصہ ہے۔ترکیہ کے ایوان صدر میں اس طرح کی 'ڈس انفارمیشن' کی تردید کرنے والے شعبے نے ہی ہفتے کے روز یہ وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس سے پہلے اسرائیلی ریاست کے اس طرح کی گمراہ کن مہمات بھی رہی ہیں۔ جن کے بارے میں عالمی ریڈ کراس بھی قرار دے چکا ہے کہ یہ ترکیہ کے خلاف محض 'ڈس انفارمیشن' ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan