شرپسندوںکو ختم کر ہی ملک محفوظ رہ سکتا ہے: وزیر اعلی یوگی
گورکھپور، 5 ستمبر (ہ س)۔ وزیر اعلیٰ اور گورکشاپیٹھادھیشور یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ شرپسندوں کو مار کر ہی ملک محفوظ رہ سکتا ہے اور خوشحالی کا ہدف صرف سلامتی کے ماحول میں ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ وزیر اعلی یوگی جمعہ کو مہنت دگ وجے ناتھ جی مہاراج کی 56
Nation can only be safe by eliminating evil-doers: CM Yogi


Nation can only be safe by eliminating evil-doers: CM Yogi


گورکھپور، 5 ستمبر (ہ س)۔ وزیر اعلیٰ اور گورکشاپیٹھادھیشور یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ شرپسندوں کو مار کر ہی ملک محفوظ رہ سکتا ہے اور خوشحالی کا ہدف صرف سلامتی کے ماحول میں ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

وزیر اعلی یوگی جمعہ کو مہنت دگ وجے ناتھ جی مہاراج کی 56ویں برسی اور مہنت اویگھناتھ جی مہاراج کی 11ویں برسی کے موقع پر عصری موضوعات پر سیمینار سیریز کے پہلے دن ’ہندوستان کے سامنے قومی سلامتی کے چیلنجز‘ پر ایک سیمینار کی صدارت کر رہے تھے۔ سیمینار کے مہمان خصوصی کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے آچاریہ چانکیہ کے ایک اقتباس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ملک بیرونی طور پر محفوظ ہے لیکن اندرونی طور پر محفوظ نہیں ہے تو اسے افراتفری کا شکار ملک سمجھا جاتا ہے۔ ایسی انتشار زدہ قوم جلد ختم ہونے کے دہانے پر ہوتی ہے۔ پاکستان ایسے ہی انتشار پسندملک کی مثال ہے۔ اندرونی انتشار کی وجہ سے یہ بالکل کھوکھلا ہو چکا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ویدک دور سے ہی ہندوستان میں یہ سکھایا جاتا رہا ہے کہ دھرتیہماری ماں ہے اور ہم دھرتی کے بیٹے ہیں۔ کوئی اہل بیٹا ماں کے ساتھ انتشار برداشت نہیں کر سکتا۔ اگر کوئی مادر ہند کی عزت، وقار اور ساکھ کو نقصان پہنچانے کی جرات کرتا ہے تو ہر ہندوستانی اس کے خلاف کھڑا ہوگا۔

وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے 2047 تک وکست بھارت کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے دیے گئے پنچ پرن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں فوج کے جوانوں کے لیے احترام کا جذبہ رکھنے کا عزم بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری سکون کی نیند سو سکتے ہیں کیونکہ ہمارے فوجی مائنس 50 ڈگری درجہ حرارت میں ملک کے محاذ پر محنت کرکے ملک کی سلامتی کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔ یہ ہندوستانیوں کے لیے فخر کی بات ہے کہ ہندوستانی فوج دنیا کی بہترین فوجوں میں سے ایک ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ دور میں جنگ کے طریقے بدل چکے ہیں۔ بدلے ہوئے حالات میں بھی ہماری فوج نے دشمن کو اس کی حدود کا احساس دلایا ہے۔

جنگ میں کامیابی کے لیے سرپرائز فیکٹر اہم ہے: سی ڈی ایس

۔’بھارت کے سامنے قومی سلامتی کے چیلنجز‘ کے موضوع پر سیمینار کے مہمان خصوصی چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) انل چوہان نے کہا کہ جنگ میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے سرپرائز ایک اہم عنصر ہے۔ اڑی سرجیکل اسٹرائیک میں بھارت نے زمینی راستے سے دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کیے، بالاکوٹ میں فضائی حملہ کیا گیا۔ جبکہ پہلگام حملے کے بعد کم فضائی، ڈرون کا استعمال کیا گیا۔ بھارتی افواج نے ہر بار دشمن کو حیران کر کے اپنا ہدف پورا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی افواج قوم کی سلامتی کے لیے 365 دن، 24گھنٹے ساتوں دن کے فارمولے پر ہمہ وقت تیار ہیں۔ دہشت گرد جہاں بھی ہوں گے ، انہیں تلاش کرکے مارا جائے گا۔

سی ڈی ایس جنرل چوہان نے کہا کہ قومی سلامتی ایک وسیع اور اہم موضوع ہے۔ ہر طبقہ اور فرد اسے اپنے اپنے نقطہ نظر سے دیکھتا ہے۔ کسی ملک کا سفیر اسے دو طرفہ یا کثیر جہتی نقطہ نظر سے دیکھتا ہے، جب کہ ماہرین اقتصادیات اسے اقتصادی سلامتی کے نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں۔ ایک سپاہی کا نقطہ نظر مختلف ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آچاریہ چانکیہ نے ملک کی سلامتی کے لیے چار حقائق بتائے ہیں، قوم کو اندرونی خطرات، بیرونی خطرات، بیرونی تعاون سے اندرونی خطرات اور اندرونی تعاون کی وجہ سے بیرونی خطرات۔

سی ڈی ایس نے کہا کہ مجموعی طور پر قوم کی سلامتی کے لیے تین اجزا اہم ہیں۔ زمین کی حفاظت، نظریے کی حفاظت اور شہریوں کی حفاظت۔ ان تینوں کی حفاظت قوم کی سلامتی کے لیے ضروری ہے۔ اس تناظر میں انہوں نے ملٹری سکیورٹی، ملکی دفاع اور قومی سلامتی کے تینوں حلقوں پر تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ فوجی تیاریوں کے لیے دفاعی وسائل کے ساتھ اسٹریٹجک کلچر، تحقیق اور ترقی ضروری ہے۔ اس تناظر میں انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی بھی ضروری ہے۔

سی ڈی ایس نے کہا کہ ہندوستان کی تینوں فوجوں نے گلوان اور بالاکوٹ میں مضبوط فوجی طاقت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بالاکوٹ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان دونوں نے مختلف سبق سیکھے۔ پاکستان نے فضائی دفاع پر توجہ دی جبکہ ہندوستان نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں پر توجہ دی۔

سی ڈی ایس جنرل انل چوہان نے کہا کہ فوجی قوتوں کو سیاسی قیادت سے ہدایت ملتی ہے۔ آپریشن سندور میں قیادت کی طرف سے واضح ہدایت تھی کہ صرف دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جائے، شہریوں کے ٹھکانوں کو نہیں۔ فوج کو دشمن کی طرف سے کسی بھی اشتعال انگیزی پر جوابی کارروائی کرنے کی کھلی چھوٹ دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور کا مقصد صرف انتقام لینا نہیں بلکہ صبر کا معیار بڑھانا ہے۔ آپریشن سندور پہلی جنگ تھی جس میں دشمن کے ساتھ آمنے سامنے بہت کم لڑائی ہوئی۔ اس میں نہ کوئی آگے تھا نہ پیچھے۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی تک آپریشن سندور کو باضابطہ طور پر ختم نہیں کیا گیا۔

سی ڈی ایس نے اپنے خطاب میں وزیر اعظم مودی کے اعلان کردہ ’سدرشن چکر‘ ایئر ڈیفنس سسٹم کے بارے میں بات کی اور کہا کہ اسے 2035 تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔ سدرشن چکر تلوار اور ڈھال دونوں کا کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک محفوظ اور مضبوط ہندوستان وسودھیو کٹمبکم کا رول ادا کرنا چاہتا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande