بنگلورو،5ستمبر(ہ س)۔ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ٹیکس اصلاحات کو نافذ کرنے کے گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کونسل کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔اس سلسلے میں یہاں ایک بیان جاری کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ یہ اصلاحات نریندر مودی حکومت کی کوئی نئی ایجاد نہیں ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جب قومی جمہوری اتحاد کی حکومت این ڈی اے نے عجلت میں 2017 میں ناقص جی ایس ٹی کو لاگو کیا تھا، اس وقت لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے اس میں ضروری اصلاحات کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا،’گبر سنگھ ٹیکس‘ ملک کے چھوٹے تاجروں کو برباد کر دے گا۔ ہم گزشتہ آٹھ سالوں سے کہہ رہے ہیں کہ ٹیکس ادائیگی کے نظام کی پیچیدگی اور لاگت سے ان کی زندگی مشکل ہو جائے گی، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے ہماری باتوں کو نظر انداز کیا اور اب بھی انہیں نظر انداز کر رہے ہیں۔‘وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جی ایس ٹی ٹیکس کا نظام مکمل طور پر مرکزی حکومت کے ہاتھ میں ہے جس کی وجہ سے ریاستی حکومتیں بے بسی سے ’آہوں‘ کے سوا کچھ نہیں کر سکتیں۔ جی ایس ٹی نظام میں مرکزی حکومت کے پاس ووٹنگ کا ایک تہائی حق ہے جبکہ ریاستوں کو دو تہائی حقوق حاصل ہیں۔ جی ایس ٹی نظام میں کسی بھی قسم کی اصلاحات کے لیے تین چوتھائی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے میں اگر تمام ریاستی حکومتیں اکٹھی ہو کر اصلاحات کی کوشش کریں تو بھی مرکزی حکومت اسے روک سکتی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نریندر مودی حکومت گزشتہ آٹھ سالوں سے یہی کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ مرکزی جی ایس ٹی کونسل ٹیکس اصلاحات کی کوششیں عوامی دباو¿ میں نہیں بلکہ ریاستی حکومتوں کے دباو¿ کی وجہ سے کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ کام شروع میں ہو جاتا تو ملک کے عوام کو’گبر سنگھ ٹیکس‘ جیسے نظام کی وجہ سے غیر ضروری پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ سدارامیا نے کہا کہ اب یہ مرکزی حکومت اور سنٹرل بورڈ آف ایکسائز اینڈ کسٹمز (سی بی آئی سی) کی ذمہ داری ہے کہ جی ایس ٹی اصلاحات کے فوائد صارفین تک پہنچیں۔ یہ مرکزی حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ تاجروں اور صنعت کاروں کو اپنے منافع میں اضافے کے لیے اس ٹیکس اصلاحات کا غلط استعمال کرنے سے روکے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ تخمینوں کے مطابق کرناٹک حکومت کو موجودہ جی ایس ٹی اصلاحات کی وجہ سے سالانہ 15,000 سے 20,000 کروڑ روپے کی آمدنی کا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ لیکن ریاست کے عوام کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ان کی حکومت جی ایس ٹی نظام میں اصلاحات کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے۔ وہ یہ بھی چاہتا ہے کہ ریاست کو جی ایس ٹی معاوضہ لیویز کا اس کا منصفانہ حصہ دیا جائے جو ابھی تک وصول کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر سدارامیا نے کہا کہ ان کی حکومت اقتصادی ترقی اور عوام کی قوت خرید میں اضافہ کرکے اور ٹیکس دہندگان کے نیٹ ورک کو وسعت دے کر سب کی خوشحالی میں حصہ داری کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan