کولکاتا، 05 ستمبر (ہ س)۔ دو بڑی جماعتیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور آل انڈیا ترنمول کانگریس (ترنمول کانگریس) 2026 میں مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے مسلسل ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہی ہیں۔ ایسا ہی ایک معاملہ اداکار سے سیاستدان بنے بالی ووڈ اسٹار متھن چکرورتی اور ترنمول کے سابق راجیہ سبھا رکن کنال گھوش کے درمیان دیکھنے میں آیا۔
بی جے پی رہنما اور بالی ووڈ اداکار متھن چکرورتی نے ترنمول کانگریس کے رہنما کنال گھوش کے خلاف 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کنال نے واضح کیا ہے کہ وہ اس کیس سے ڈرنے والے نہیں ہیں، بلکہ اس کو اسی طرح لڑیں گے جس طرح انہوں نے شاردا چٹ فنڈ کی تحقیقات کے دوران لڑا تھا۔ انہوں نے اسے 'راجیو کمار ماڈل' کا نام دیا ہے۔
2019 میں، شاردا گھوٹالہ کی تحقیقات کے دوران، کنال گھوش نے سی بی آئی سے اس وقت کے پولیس کمشنر راجیو کمار سے روبرو پوچھ گچھ کرنے کی درخواست کی تھی۔ سی بی آئی نے ان کا مطالبہ مان لیا اور شیلانگ میں دونوں سے آمنے سامنے پوچھ گچھ کی گئی۔ اب کنال متھن کیس میں بھی یہی طریقہ اپنانے کی بات کر رہے ہیں۔
کنال کہتے ہیں، میں عدالت سے کہوں گا کہ وہ متھن دا سے روبرو سوال کرے۔ سی بی آئی کے ایس پی کو بھی وہاں موجود ہونا چاہیے۔ میرے پاس ایسے گواہ ہیں جو عدالت میں پیش ہوں گے اور متھن دا کی پوزیشن کو کمزور کریں گے۔
متھن چکرورتی نے الزام لگایا کہ کنال گھوش نے سیاسی انتقام کی وجہ سے ان کے اور ان کے خاندان کے خلاف جھوٹے اور قابل اعتراض بیانات دیے۔ متھن نے کہا ہے کہ کنال نے انہیں چٹ فنڈ اسکینڈل سے جوڑ کر بدنام کیا، اور یہ بھی کہا کہ وہ ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے صرف اپنے آپ کو بچانے کے لیے۔ متھن نے یہ بھی الزام لگایا کہ کنال نے اپنے بیٹے کو ریپ کیس سے جوڑ کر جھوٹ پھیلایا اور ان کی بیوی پر بھی غلط مالی لین دین کا الزام لگایا، جب کہ یہ تمام باتیں سراسر جھوٹ ہیں۔
کنال کو ابھی تک ہتک عزت کا نوٹس نہیں ملا ہے لیکن انہوں نے دستاویزات کی تیاری شروع کر دی ہے۔ وہ شاردا اور روز ویلی جیسے چٹ فنڈ کیسوں میں متھن کے مالی لین دین سے متعلق کاغذات جمع کر رہا ہے۔ کنال نے جمعہ کی دوپہر کو کہا، اداکار متھن دا کو سلام۔ ایک وقت تھا جب ہمارا رشتہ بڑے بھائی اور چھوٹے بھائی جیسا تھا، لیکن اب اس نے جو تلخی شروع کی ہے اس کا نتیجہ وہ دیکھیں گے۔ یہ کوئی تیاری نہیں، بلکہ ایک چیلنج ہے اور میں اسے قبول کر رہا ہوں۔
کہا جاتا ہے کہ متھن اور کنال کے درمیان 2011 تک گہرے تعلقات تھے، اس کے بعد وہ الگ ہوگئے اور سیاسی تنازعہ بڑھ گیا۔ اب ہتک عزت کا مقدمہ اس رشتے میں مزید تلخی لے آیا ہے۔ کنال نے واضح کیا ہے کہ وہ عدالت میں کھل کر لڑیں گے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی