وزیراعلیٰ نے شدید بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں اور اضلاع میں کھاد کی تقسیم کے نظام کا جائزہ لیا
بھوپال، 3 ستمبر (ہ س)۔
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ اضلاع میں کھاد کی تقسیم کے سلسلے میں ضروری انتظامات کریں۔ دستیاب کھادوں کی مناسب تقسیم کو یقینی بناتے ہوئے کسان تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ مسلسل بات چیت اور رابطہ ہونا چاہیے۔ کھاد کی تقسیم کے نظام میں کسان تنظیموں کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے۔ اگر اضلاع میں کھاد کی تقسیم میں کوئی خرابی ہوتی ہے تو اس کے ذمہ دار ضلع کلکٹر ہوں گے۔ ریاستی حکومت ہر حال میں کسانوں کے ساتھ ہے۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے بدھ کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ واقع سمتو بھون سے ریاست میں شدید بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں اور اضلاع میں کھاد کی تقسیم کے عمل کا جائزہ لیا۔ میٹنگ میں چیف سکریٹری انوراگ جین، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کیلاش مکوانا اور دیگر افسران موجود تھے۔ تمام اضلاع کے کلکٹرس اور متعلقہ افسران نے ورچوئلی طور پر شمولیت اختیار کی۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ اضلاع میں کھاد کی دستیابی کا گہرائی سے جائزہ لیا جانا چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی ضلع میں موجود کھاد کے اسٹاک کے بارے میں بھی معلومات عوامی نمائندوں کے ساتھ شیئر کی جائیں، اس سے کسانوں کو ضلع میں کھاد کی دستیابی کی اصل صورتحال سے آگاہ کرنے میں مدد ملے گی۔ ضلع انتظامیہ لازمی طور پر ڈبل لاک، پی اے سی ایس اور پرائیویٹ سیلز سنٹرز کی سرپرائز تصدیق اور مانیٹرنگ کرے۔ اگر اضافی سیلز سنٹرز کی ضرورت ہو تو فوری طور پر ان کا آپریشن شروع کیا جائے۔ زراعت، کوآپریٹو بینک، مارکیٹنگ ایسوسی ایشن کے عہدیداران مسلسل رابطے میں رہیں۔
اجلاس میں خریف 2025 کے لیے یوریا، ڈی اے پی، این پی کے، ایس ایس پی، ایم او پی اور ڈی اے پی + این پی کے کی دستیابی اور ٹرانزٹ اسٹیٹس کے بارے میں معلومات پیش کی گئیں۔ اس کے ساتھ ساتھ نینو اور نامیاتی کھاد کی تقسیم کے پروگرام کے حوالے سے ضروری ہدایات دی گئیں۔ بتایا گیا کہ کھادوں کی بلیک مارکیٹنگ، غیر قانونی ذخیرہ اندوزی، غیر قانونی نقل و حمل اور نقلی کھادوں وغیرہ کے مقدمات پر کارروائی کرتے ہوئے 53 ایف آئی آر درج کر کے 88 لائسنس منسوخ، 102 لائسنس معطل اور 406 کی فروخت پر پابندی عائد کی گئی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن