نئی دہلی، 2 ستمبر (ہ س)۔ دہلی کے سرائے روہیلا پولیس اسٹیشن نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے اتر پردیش میں علی گڑھ ضلع کے جٹاری پشاوا علاقے میں کھیتوں میں بنی غیر قانونی اسلحہ فیکٹری کا پردہ فاش کیا ہے۔ اس دوران پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کر کے موقع سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور خام مال برآمد کیا ہے۔
دہلی کے شمالی ضلع کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس راجا بانٹھیا کے مطابق ضبط کیے گئے 6 دیسی ساختہ پستول، 12 نیم ساختہ پستول، 6 زندہ کارتوس، 5 خالی کارتوس، 13 بیرل، 44 چھوٹے بیرل، 12 پائپ، 3 بڑے بیرل پائپ اوراسلحہ بنانے میں استعمال ہونے والی مشینیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 250 سے زائد پستول بنانے کا خام مال بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ معاملے کی شروعات 11/12 اگست کی رات کوہوئی، جب سرائے روہیلا کے علاقے میں ایک نوجوان پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ اس معاملے میں ملوث نابالغ ملزم سے پوچھ گچھ کے دوران انکشاف ہوا کہ اس نے یہ ہتھیار علی گڑھ کے رہائشی وجے عرف بنٹی سے خریدا تھا۔ اس کے بعد پولیس کی تفتیش کا دائرہ اتر پردیش تک بڑھا دیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس بانٹھیا نے بتایا کہ پولیس ٹیم نے سب سے پہلے علی گڑھ سے وجے عرف بنٹی (24) کو گرفتار کیا۔ اس کی اطلاع پر بیجندر سنگھ عرف مدھورا (61) کو متھرا سے گرفتار کیا گیا۔ بیجندر کے موبائل سے غیر قانونی ہتھیار بنانے کے 70 سے زیادہ ویڈیوز ملے ہیں۔
مزید تفتیش سے انکشاف ہوا کہ علی گڑھ کے جٹاری پشاوا روڈ پر کھیتوں میں دو کمروں پر مشتمل ایک فیکٹری بنائی گئی ہے۔ ہنویر عرف ہنو (60) کو وہاں سے گرفتار کیا گیا۔ ملزم ہنویر نے پوچھ گچھ کے دوران انکشاف کیا کہ وہ گزشتہ 15-20 برسوں سے غیر قانونی ہتھیار بنانے کا کاروبار کر رہا ہے اور اب تک 1200 سے زیادہ ہتھیار فروخت کر چکا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی مجرمانہ تاریخ کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ یہ بھی معلوم کیا جا رہا ہے کہ یہ اسلحہ کن مجرموں کو فراہم کیا گیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد