کانپور، یکم ستمبر (ہ س)۔ اتر پردیش میں کانپور ضلع کے چکیری تھانہ علاقے میں رشی کیش عرف سونا (22) کے قتل کا معاملہ پولیس نے پیرکے روز حل کر لیا۔ اس معاملے میں چار ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جرم کی وجہ مقتول کا کلیدی ملزم کی بہن سے عشق تھا۔ اسی رنجش کی وجہ سے معشوقہ کے بھائی نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر قتل کو انجام دیا۔ مرکزی ملزم اور اس کے تین دوست فرار ہیں، ٹیم ان کی تلاش کر رہی ہے۔
ڈی سی پی ایسٹ ستیہ جیت گپتا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ چکیری کے شیوکٹرا کے رہنے والے روی کمار نے ہفتہ کو پولیس اسٹیشن میں اپنے بھائی رشیکیش عرف سونا (22) کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ اس نے بتایا کہ اس کا بھائی ڈرائیور ہے۔ جمعہ کی رات پڑوسی موگلی اور نکھل اسے گنیش مہوتسو میں گھومنے کے بہانے اپنے ساتھ لے گئے۔ وہاں پہلے سے موجود بوبی، ڈینی، پون، ستیم، ریشو اور آکاش نے اسے زبردستی بائیک پر بٹھایا اور کاکوری کے جنگل میں لے گئے۔ سب نے مل کر اس کے سر کو چاقو سے دھڑ سے الگ کر دیا اور اس کے دھڑ اور سر کو بوری میں بھر کر جاجمو¿ گنگا کے پل سے مختلف سمتوں میں پھینک دیا۔
اہل خانہ کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے ہفتہ کی رات موگلی اور نکھل کو حراست میں لیا اور ان سے سختی سے پوچھ گچھ کی۔ ان کی نشاندہی پر آکاش اور رشو کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ ایک ایک کر کے تمام لوگوں سے پوچھ گچھ کی گئی۔ چاروں نے رشی کیش عرف سونا کے قتل کا اعتراف کرلیا۔ اتوار کو پولیس ملزم کے بتائے ہوئے مقام پر سارا دن گنگا میں لاش کی تلاش کرتی رہی۔ دریں اثنا مہاراج پور تھانہ علاقہ کے تحت گنگا میں ایک لاش ملی۔ پولیس نے لواحقین کو اطلاع دی، متوفی کی شناخت کرائی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
ڈی سی پی نے بتایا کہ پولیس نے ملزم موگلی عرف پرنس ساکن شیوکٹرا، نکھل، آکاش عرف آلو ساکن تھانہ کینٹ اور ریشو ورما کو گرفتار کیا ہے۔ واقعہ میں ملوث ماسٹر مائنڈ پون، ڈینی، بوبی اور ستیم مفرور ہیں، جن کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد