نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری،ایک گرفتار
نوادہ، 15 ستمبر (ہ س)۔ بہار کے نوادہ ضلع کے وارث علی گنج تھانہ علاقے کے تحت ایک گاؤں میں پیر کی دوپہر اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔متاثرہ کی ماں نے پیر کے روز وارث علی گنج تھانہ میں درخواست داخل کی ہے اور اس گھناؤنے واقعے کا کل چار لوگ
نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری،ایک گرفتار


نوادہ، 15 ستمبر (ہ س)۔ بہار کے نوادہ ضلع کے وارث علی گنج تھانہ علاقے کے تحت ایک گاؤں میں پیر کی دوپہر اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔متاثرہ کی ماں نے پیر کے روز وارث علی گنج تھانہ میں درخواست داخل کی ہے اور اس گھناؤنے واقعے کا کل چار لوگوں پر الزام لگایا ہے۔ پکری برواں کے ایس ڈی پی او راکیش کمار بھاسکر نے وارث علی گنج تھانہ میں پریس کانفرنس کر کے عصمت دری معاملے کا انکشاف کیا۔ بتایا گیا کہ نابالغ لڑکی سکری ندی کے کنارے اپنے دیگر سہیلیوں کے ساتھ لکڑیاں لینے گئی تھی۔ اس دوران متاثرہ کو پیاس محسوس ہوئی۔ متاثرہ لڑکی جیسے ہی پانی کی تلاش میں اپنے سہیلیوں سے الگ ہوئی۔تاڑی جمع کر رہے ہیں چار نوجوانوں نے پانی رہنے کی بات کہہ کر لڑکی کو اپنے جھانسا میں لے کر اجتماعی عصمت دری کی۔ چاروں ملزمین وارث علی گنج تھانہ علاقہ کے تحت چندی پور مہادلت ٹولہ کے رہنے والے بتائے جاتے ہیں۔ نابالغ لڑکی کے دیگر سہیلیوں کے گھر پہنچنے پر متاثرہ کی ماں اور دیگر اہل خانہ نے اپنی بیٹی کی تلاش کی۔ تب پتہ چلا کہ نابالغ لڑکی سکری ندی کے کنارے ڈیم کے قریب بے ہوش پڑی تھی۔آناًفاناًمیں متاثرہ کی والدہ اور خاندان کے دیگر افراد موقع پر پہنچے اور اپنی بیٹی کے بے ہوش پڑی ہونے کی اطلاع مقامی پولیس کو دی۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور متاثرہ لڑکی کو حراست میں لے کر تھانہ لے آئی۔ بعد ازاں متاثرہ کی والدہ نے تھانہ میں درخواست دے کر اس معاملے میں چار نوجوانوں کے خلاف شکایت درج کرائی۔ اجتماعی عصمت دری کی اطلاع ملنے پر پولیس نے ایک ٹیم تشکیل دی اور ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپہ ماری شروع کر دی اور رینو مانجھی ولد شیام لال مانجھی کو چاندی پور گاؤں سے گرفتار کر لیا۔ اس طرح کے گھناؤنے اور غیر انسانی واقعہ سے علاقے میں سنسنی کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران سرکل انسپکٹر دھرمیندر کمار، تھانہ انچارج پنکج کمار سینی اور دیگر موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande