کرائم برانچ نے دھوکہ دہی کے معاملے میں آٹھ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا
جموں، 15 ستمبر (ہ س)۔ جموں میں تقریباً تین کروڑ روپے سے زائد کی دھوکہ دہی کے الزام میں دو نجی کمپنیوں کے ڈائریکٹرز سمیت آٹھ افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ کرائم برانچ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ان میں ایک ملزم سرکاری ملازم بھی شامل ہے، جس پر جعلی تعلیمی اسناد پیش کرکے ملازمت حاصل کرنے کا الزام ہے۔
تریکوٹہ نگر جموں کے گنندر جیت سنگھ وزیر کی شکایت پر کتیانی میٹل پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹرز نیتن گپتا اور نیدھی گپتا اور نیتن مہیشوری کے خلاف 2.64 کروڑ روپے کی ہرجانہ فراڈ کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اسی طرح، سنجیو مہاجن جموں کی جانب سے دہلی میں سانبُن انویسٹمنٹس کے مالک نشاں سنگھ کے خلاف 35 لاکھ روپے کے کریمنل بریچ آف ٹرسٹ اور بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس نے مزید بتایا کہ مشہور فراڈی سرُوپ لال اور اشیش بھنڈاری (جموں) کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے، جن پر جھوٹے وعدے کرکے اکھنور کے رہائشی جواہر لال اور بی بی رام سے جنگلاتی محکمہ میں نوکری دلوانے کے بہانے 12.30 لاکھ روپے ہتھیا لینے کا الزام ہے۔ملزمان نے شکایت کنندگان کو جعلی تقرری کے آرڈرز فراہم کیے۔
اس کے علاوہ، سی آئی ڈی ہیڈکوارٹر کی اطلاع پر ارنیا گاؤں جموں کے سون لال کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے صحت محکمہ میں ڈینٹل ٹیکنیشن کی نوکری جعلی میٹرک سرٹیفکیٹ کے ذریعے حاصل کی۔بتایا گیا ہے کہ یہ جعلی سرٹیفکیٹ سون لال کے لیے تربہ گاؤں کے سوَرن سنگھ نے فراہم کیا، جو اس مقدمے میں بھی شامل ہے۔
جموں کرائم کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بینم توش نے تصدیق کی کہ ابتدائی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد چار مقدمات درج کیے گئے ہیں تاکہ مزید تفصیلی انکوائری کی جا سکے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر