غزہ،14ستمبر(ہ س)۔غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملے تیز ہونے اور بڑی تعداد میں شہریوں کی نقل مکانی کے درمیان اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ طوفان غزہ پر مسلسل حملہ کر رہا ہے۔ اسرائیل انفراسٹرکچر کو تباہ کرتا رہے گا جب تک حماس کو شکست نہ ہو جائے اور تمام یرغمالیوں کو رہا نہ کر دیا جائے۔کاتس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ طوفان غزہ پر مسلسل حملہ کر رہا ہے۔ النور ٹاور گر گیا ہے اور غزہ کے باشندوں کو جنوب کی طرف جانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل انفراسٹرکچر کو اس وقت تک تباہ کرتا رہے گا جب تک کہ حماس کو شکست نہ ہو جائے اور تمام یرغمالیوں کو رہا نہ کر دیا جائے۔
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی (انروا ) نے ہفتے کے روز خبردار کیا کہ اسرائیل غزہ اور شمالی غزہ کی جبلی شہروں میں پورے محلوں کو خالی کروا رہا ہے۔انروا نے ایکس پر بتایا کہ غزہ شہر کا 86 فیصد سے زیادہ حصہ یا تو خالی کرانے کے حکم کے تحت ہے یا اسرائیلی فوجی زون میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس طرح شہریوں کے لیے کہیں بھی محفوظ پناہ گاہ نہیں بچی ہے۔فلسطینی میڈیا سنٹر نے ہفتے کے روز بتایا کہ اسرائیلی طیاروں نے غزہ سٹی کے جنوب مغرب میں تل الھوا محلے میں واقع وزارت تعلیم کے قریب النور رہائشی ٹاور کو تباہ کر دیا ہے جس پر پہلے بھی حملہ کیا گیا تھا۔یہ حملہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ٹاور کو فوری طور پر خالی کرنے کی کال کے بعد کیا گیا تھا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ادرائی نے اعلان کیا کہ فوج عمارت پر حملہ کرے گی کیونکہ اس کے اندر یا اس کے قریب حماس کا انفراسٹرکچر موجود ہے۔ شہریوں سے عمارت کو فوری طور پر خالی کرکے جنوب میں المواصی کے انسانی ہمدردی کے زون کی طرف جانے کا مطالبہ ہے۔
ہفتے کے روز اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے رہائشیوں سے ایک بار پھر کہا کہ وہ شہر چھوڑ کر جنوب کی طرف چلے جائیں۔ شہر پر قبضے کے لیے فوجی تیاریاں جاری ہیں۔ اسرائیلی فوجی ترجمان نے ایکس پر کہا کہ اسرائیلی افواج حماس کے ساتھ جنگ کو ختم کرنے کے لیے شہر میں حملوں کی رفتار بڑھائیں گی۔فوج کے اندازے کے مطابق غزہ شہر کے ایک چوتھائی ملین سے زیادہ رہائشی شہر سے باہر منتقل ہو چکے ہیں۔ باقی ماندہ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ جنوب میں المواصی اور وسطی کیمپوں کے خالی علاقوں کی طرف چلے جائیں۔ انہوں نے حماس پر جھوٹ پھیلانے کا الزام بھی لگایا تاکہ شہریوں کو شہر چھوڑنے سے روکا جا سکےاور اپنی بقا کے لیے لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا جا سکے۔
گزشتہ دنوں کے دوران ہزاروں فلسطینی شہر سے نقل مکانی کر چکے ہیں جن میں سے کچھ پیدل چل رہے ہیں اور انہیں خوراک، پانی اور ٹرانسپورٹ کی شدید قلت جیسے سخت انسانی حالات کا سامنا ہے۔ بہت سے بے گھر افراد نے محفوظ مقامات اور کیمپوں کی عدم دستیابی پر خوف اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔اسرائیلی نشریاتی اتھارٹی کے مطابق اسرائیلی سکیورٹی سسٹم کے رہنماو¿ں نے وزیر اعظم نیتن یاہو کو پورے غزہ شہر پر قبضے کے خطرے اور اسرائیلی فوجیوں کی حفاظت پر آپریشن کے اثرات کے بارے میں خبردار کیا لیکن نیتن یاہو نے ان انتباہات کے باوجود آپریشن کی منظوری پر اصرار کیا تھا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan