سعودی عرب کے ساتھ ملکر امن کےلئے ایک ناقابل واپسی راستہ بنا رہے: میکرون
پیرس،13ستمبر(ہ س)۔فرانس کے صدر میکرون نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فرانس اور سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے ایک ایسا راستہ بنا رہے ہیں جس سے پیچھے نہیں ہٹا جا سکتا۔ انہوں نے نیویارک اعلامیہ کو اپنانے پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا خیر مقدم کیا۔
سعودی عرب کے ساتھ ملکر امن کےلئے ایک ناقابل واپسی راستہ بنا رہے: میکرون


پیرس،13ستمبر(ہ س)۔فرانس کے صدر میکرون نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فرانس اور سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے ایک ایسا راستہ بنا رہے ہیں جس سے پیچھے نہیں ہٹا جا سکتا۔ انہوں نے نیویارک اعلامیہ کو اپنانے پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا خیر مقدم کیا۔ اس کا مقصد دو ریاستی حل کو نئی تحریک دینا ہے۔ میکرون نے پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ فرانس اور سعودی عرب کی قیادت میں 142 ممالک نے دو ریاستی حل سے متعلق نیویارک اعلامیہ کو اپنا لیا ہے۔یہ پیشرفت اس وقت ہوئی ہے جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پیرس اور ریاض کی سربراہی میں 22 ستمبر کو اقوام متحدہ میں ہونے والی کانفرنس سے دس دن قبل اس متن کو اپنایا جہاں میکرون نے ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ یاد رہے جولائی کے آخر میں فرانسیسی صدر میکرون نے اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک 9 سے 23 ستمبر تک ہونے والے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران ریاست فلسطین کو تسلیم کر لے گا۔اس کے بعد سے 12 سے زیادہ مغربی ملکوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ بھی فرانس کی پیروی کرلیں گے۔ ان ملکوں میں بیلجیم، مالٹا، برطانیہ، پرتگال، فن لینڈ، لکسمبرگ، کینیڈا اور جرمنی شامل ہیں۔ سعودی عرب اور فرانس نے دو ریاستی حل کی کانفرنس کی سربراہی کی تھی۔ یہ کانفرنس گزشتہ جون میں شروع ہوئی تھی اور اس میں فلسطینی مسئلے کے ایک منصفانہ حل اور غزہ میں بھوک پھیلانے کی مذمت پر وسیع عالمی اتفاق رائے پایا گیا ہے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande