واشنگٹن،13ستمبر(ہ س)۔قطر کے وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے امریکی حکام سے ملاقات میں زور دیا کہ ان کا ملک اپنی سلامتی کے تحفظ اور خود مختاری کو قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا، خاص طور پر اسرائیل کے اس حالیہ حملے کے بعد جس میں دوحہ میں حماس کے رہنماوں کو نشانہ بنایا گیا۔قطری وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں بتایا کہ شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے جمعے کو واشنگٹن میں امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیرِ خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی۔اس موقع پر انھوں نے کہا کہ قطر اپنی سلامتی اور خود مختاری کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا اور اسرائیل کی اس جارحیت کا جواب دینے میں ہچکچاہٹ نہیں برتے گا۔ انھوں نے امریکا کے ساتھ قریبی شراکت داری اور قطر کی خود مختاری کے لیے اس کی حمایت کو سراہا اور خطے میں قیامِ امن کے لیے جاری کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔بیان کے مطابق ملاقات میں قطر اور امریکا کے درمیان قریبی تزویراتی تعلقات، ان کے فروغ کے امکانات اور خطے کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا۔وزارتِ خارجہ نے بتایا کہ امریکی نائب صدر وینس نے ملاقات کے دوران قطر کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ خطے کے تنازعات کا حل سفارت کاری کے ذریعے ہی ممکن ہے۔انھوں نے قطر کی جانب سے ثالثی کی کوششوں اور امن قائم کرنے میں فعال کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکا، قطر کو ایک قابلِ اعتماد تزویراتی اتحادی سمجھتا ہے۔واضح رہے کہ منگل کو اسرائیل نے دوحہ کے ایک رہائشی کمپاونڈ پر فضائی حملہ کیا تھا، جس میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہوئے۔ اس وقت حماس کے رہنما غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکا کی پیشکش پرغورکررہے تھے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس کارروائی پر نا پسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس اسرائیلی اقدام سے خوش نہیں ہیں۔ یہ حملہ قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی سے جاری مذاکرات کو سبوتاڑ کرنے کا باعث بن سکتا ہے اور اس سے اسرائیل کی عالمی سطح پر مزید تنہائی بڑھ گئی ہے۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی اس فضائی حملے کی مذمت کی ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan