متھرا میں غیر قانونی اسلحہ بنانے والی فیکٹری کا پردہ فاش، ایک گرفتار
نئی دہلی، 13 ستمبر (ہ س)۔ دہلی کے شمالی ضلع میں غیر قانونی اسلحہ بنانے والی فیکٹری کا پردہ فاش کیا گیا۔سرائے روہیلا پولیس اسٹیشن کی ٹیم نے اتر پردیش کے متھرا ضلع کے انیردا گڑھی گاو¿ں میں جمنا ندی کے کنارے واقع علاقے میں چل رہی ایک غیر قانونی اس
متھرا میں غیر قانونی اسلحہ بنانے والی فیکٹری کا پردہ فاش، ایک گرفتار


نئی دہلی، 13 ستمبر (ہ س)۔

دہلی کے شمالی ضلع میں غیر قانونی اسلحہ بنانے والی فیکٹری کا پردہ فاش کیا گیا۔سرائے روہیلا پولیس اسٹیشن کی ٹیم نے اتر پردیش کے متھرا ضلع کے انیردا گڑھی گاو¿ں میں جمنا ندی کے کنارے واقع علاقے میں چل رہی ایک غیر قانونی اسلحہ فیکٹری کا پردہ فاش کیا اور ملزم شیوچرن (60) کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے موقع سے 14 دیسی ساختہ پستول، ایک مسکٹ گن، 50 بیرل، 28 چھوٹے پائپ، 350 سے زائد پستول بنانے کا خام مال اور ہتھیار بنانے کی مشینری (گرائنڈر، ڈرل مشین، کٹر مشین، آری وغیرہ) برآمد کیں۔

شمالی ضلع کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس راجہ بنتھیا نے ہفتہ کو بتایا کہ یکم ستمبر کو سرائے روہیلا پولیس نے علی گڑھ میں چل رہی ایک غیر قانونی اسلحہ فیکٹری کو پکڑا اور ملزم ہنویر عرف ہنو کو گرفتار کیا۔ وہاں سے پتہ چلا کہ اس کا ساتھی شیوچرن متھرا میں ایک فیکٹری چلا رہا ہے۔ اس کے بعد انسپکٹر وکاس رانا کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی اور کارروائی کی گئی۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے مطابق، جب ٹیم 11 ستمبر کو گاو¿ں پہنچی، تو انہیں فیکٹری تک پہنچنے کے لیے تقریباً تین کلومیٹر کا سیلاب زدہ سڑک عبور کرنا پڑا۔ جہاں پانی کی گہرائی 5 سے 8 فٹ تھی۔ تقریباً دو گھنٹے کی محنت کے بعد پولیس فیکٹری پہنچی اور وہاں سے شیوچرن کو پکڑ لیا۔ واپسی کے دوران ملزم نے بارش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے کی کوشش بھی کی تاہم پولیس ٹیم نے اسے گھیرے میں لے کر پکڑ لیا اور تمام سامان کو بحفاظت تھانے پہنچا دیا۔

پوچھ گچھ کے دوران ملزم نے بتایا کہ پہلے یہ فیکٹری ہنویر چلاتا تھا اور وہ اس کی مدد کرتا تھا۔ بعد میں ہنویر نے علی گڑھ میں ایک نئی فیکٹری کھولی اور شیوچرن نے اکیلے متھرا یونٹ کو سنبھالنا شروع کیا۔ منافع دونوں میں برابر تقسیم کیا گیا۔ پولیس کو یہ اطلاع بھی ملی کہ ملزمان نے فیکٹری کے قریب کھیتوں میں دو کتے پال رکھے ہیں تاکہ کوئی ادھر ادھر نہ پھرے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande