نئی دہلی، یکم ستمبر(ہ س)۔اردو اکادمی، دہلی کے زیرِ اہتمام اسکولی طلبہ و طالبات کے لیے تعلیمی و ثقافتی مقابلے تیسرے ہفتے میں داخل ہوچکے ہیں۔ اب تک غزل سرائی، ڈراما، مضمون نویسی، تقریر، فی البدیہہ تقریر، خوشخطی، کوئز اور امنگ پینٹنگ کے مقابلے منعقد ہوچکے ہیں۔ اب تک کے مقابلوں میں ہر اسکول کی کارکردگی قابلِ ستائش رہی ہے۔ تمام اسکولوں کے طلبہ و طالبات نے کسی نہ کسی مقابلے میں اپنی پوزیشن حاصل کی یا پھر انفرادی انعامات کے حقدار قرار پائے۔آج مقابلوں کے گیارھویں دن بیت بازی مقابلہ برائے مڈل زمرہ (چھٹی، ساتویں اور آٹھویں جماعت) منعقد ہوا جس میں 12 اسکولوں سے تقریباً 48 طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔ مقابلے میں ججوں کے فرائض ڈاکٹر شعیب رضا خاں وارثی اور ڈاکٹر وسیم راشد نے انجام دیے۔
ڈاکٹر شعیب رضا وارثی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ میں قطعی طور پر بچوں کی کارکردگی سے مایوس نہیں ہوں۔ الحمد للہ بیت بازی میں بہت ہی عمدہ کارکردگی دیکھنے کو ملی۔ جہاں تک شعر خوانی کا تعلق ہے تو اردو زبان نزاکت سے بھرپور ہے لیکن شعر خوانی ایک نہایت نازک فن ہے۔ جن اساتذہ نے بچوں کو تیاری کرائی ہے وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر میں اس مقابلے میں شریک ہوتا تو شاید ہار جاتا، کیونکہ بچوں کی کارکردگی بہت ہی شاندار رہی۔ اساتذہ کے ساتھ ساتھ میری ماو¿ں سے بھی گزارش ہے کہ وہ گھروں میں بچوں سے اردو میں بات کریں۔ آج کل عام چیزوں کے نام بھی انگریزی میں استعمال ہونے لگے ہیں، جو تکلف بھی ہے اور اپنی زبان سے عدم دلچسپی کا ثبوت بھی۔ زبان محض دوسرے علوم کے حصول کا ذریعہ ہے جسے ہم تعلیمی اداروں میں سیکھتے رہتے ہیں، لیکن کم از کم گھر میں تو اپنی زبان استعمال کریں۔ڈاکٹر وسیم راشد نے اپنے اظہارِ خیال میں اساتذہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کی طرح میں بھی بیس سال نیو ہورائزن اسکول میں استانی رہی ہوں۔ میں بھی اس طرح کے مقابلوں میں بچوں کو شریک کراتی تھی اور پریشان رہتی تھی کہ پتہ نہیں میرے بچوں کا نتیجہ کیسا ہوگا۔ لیکن ا?ج کے بچے ہمارے زمانے کے بچوں سے کہیں زیادہ بہتر کارکردگی دکھا رہے ہیں۔ تلفظ، انداز اور ادائیگی سب کچھ نہایت عمدہ رہا۔ججوں کے فیصلے کے مطابق پہلے انعام کے لیے اینگلو عربک سینئر سیکنڈری اسکول، اجمیری گیٹ، دوسرے انعام کے لیے کریسنٹ اسکول، موجپور اورتیسرے انعام کے لیے شفیق میموریل سینئر سیکنڈری اسکول، باڑہ ہندو راو? اور کریسنٹ اسکول، دریا گنج کی ٹیم مستحق قرار دی گئی جب کہ حوصلہ افزائی انعام کی مستحق ہمدرد پبلک اسکول، سنگم وہار کی ٹیم قرار پائی۔ ان کے علاوہ انفرادی انعامات کے لیے علیزہ سیفی بنتِ عمران (کریسنٹ اسکول، موجپور)، محمد تابش ولدِ محمد شعیب (کریسنٹ اسکول، دریا گنج)،محمد مستحب شمیم ولدِ محمد دلنواز شمیم، زبیر ولدِ محمد فرقان (شفیق میموریل سینئر سیکنڈری اسکول، باڑہ ہندو راو?) اور محمد ابوذر ولدِ محمد رضوان (اینگلو عربک سینئر سیکنڈری اسکول، اجمیری گیٹ)مستحق قرار دیے گئے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais