جے پور، یکم ستمبر (ہ س)۔ راجستھان کے کئی حصوں میں مسلسل بارش سے حالات خراب ہونے لگے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے پیر کو 27 اضلاع میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا۔ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے جودھ پور، جھنجھنو اور ٹونک اضلاع میں اسکولوں کو بند کرنے کا اعلان کرنا پڑا۔
بارش کا اثر سب سے زیادہ مشرقی اور مغربی راجستھان میں دیکھا جا رہا ہے۔ جے پور، ہنومان گڑھ، سری گنگا نگر، سوائی مادھوپور اور دوسہ میں اتوار کو دن بھر تیز بارش ہوئی، جب کہ جھالاواڑ، جالور، کرولی، سیکر اور الور میں پانچ انچ تک پانی پڑا۔ ہنومان گڑھ میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر محکمہ صحت سمیت کئی محکموں نے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دیں۔ یہاں ایک مکان اور قلعہ کی دیوار گر گئی جبکہ سڑک پر چلنے والا ایک ای رکشہ گڑھے میں گر گیا۔
سیکر میں صورتحال اس قدر خراب ہوئی کہ سڑکیں ڈیڑھ فٹ تک پانی سے بھر گئیں۔ سوائی مادھوپور میں ایک گھر میں آسمانی بجلی گرنے سے ٹی وی پھٹ گیا، حادثے میں ایک بچی کی موت اور سات افراد جھلس گئے۔ چتور گڑھ کے علاقے راوت بھاٹہ میں بھی آسمانی بجلی گرنے سے ایک نوجوان جان کی بازی ہار گیا۔ سروہی میں دریا میں نہانے گئے پانچ میں سے چار نوجوانوں کو بچا لیا گیا تاہم ایک نوجوان بہہ گیا۔ دوسہ ضلع میں للسوت قصبے میں اسٹنٹ کرنے والا نوجوان بہہ گیا، حالانکہ وہ کچھ دیر بعد بحفاظت باہر نکل آیا۔ اسی دوران سکندرہ کے علاقے میں آسمانی بجلی گرنے سے خاتون اور بچی زخمی ہو گئے۔
جودھپورضلع میں اتوار کی رات سے مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے ضلع میں اسکولوں کو بند کرنا پڑا۔ زیریں بستیاں پانی میں ڈوب گئیں اور کئی کالونیوں میں گھروں کے اندر پانی بھر گیا۔ اجمیر میں بھی اتوار کی رات اور پیر کی صبح کبھی تیز اور کبھی بوندا باندی ہوئی۔ شہر کی سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک متاثر ہوئی، تاہم بارش کے باعث درجہ حرارت گر گیا اور موسم خوشگوار ہوگیا۔ بارش سے زراعت بھی متاثر ہوئی ہے۔ مونگ پھلی، کپاس اور مرچ جیسی خریف کی فصلیں پانی جمع ہونے اور زیادہ بارشوں کی وجہ سے تباہ ہونا شروع ہو گئی ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کئی اضلاع میں موسلادھار بارش ریکارڈ کی گئی۔ جھالاواڑ کے رائے پور میں 140 ملی میٹر، گنگادھر میں 115 ملی میٹر اور داگ میں 63 ملی میٹر بارش ہوئی۔ کرولی کے توڈابھیم میں 101 ملی میٹر اور کرولی شہر میں 72 ملی میٹر پانی ریکارڈ کیا گیا۔ جھنجھنو کے پیلانی میں 49 ملی میٹر، سیکر کے پٹن میں 95 ملی میٹر، الور کے تھانہگازی میں 85 ملی میٹر اور جالور میں 126 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح جیسلمیر کے موہن گڑھ، بیکانیر کے لنکرانسر، باران، پرتاپ گڑھ، بانسواڑہ اور بنڈی میں بھی شدید بارش ہوئی۔
ماہرین موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ ستمبر کے پہلے ہفتے میں بھی شدید بارشیں ہوں گی۔ خاص طور پر مشرقی راجستھان کے الور، بھرت پور، جھنجھنو، سیکر اور جے پور میں معمول سے زیادہ بارش ہو سکتی ہے۔ محکمہ نے یلو الرٹ جاری کرتے ہوئے لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد