اڈیشہ کی نابالغ لڑکی کی موت کے معاملے میں نیا موڑ، والد نے ویڈیو جاری کر کے کہا کہ یہ خودکشی ہے
بھونیشور، 03 اگست (ہ س)۔ اڈیشہ کے پوری ضلع کے بلنگا میں آگ لگنے سے بری طرح جھلس گئی ایک نابالغ لڑکی کی علاج کے دوران موت ہوگئی۔ پہلے اس معاملے میں کہا جا رہا تھا کہ لڑکی کو نامعلوم شرپسندوں نے جلایا، لیکن اب اس معاملے میں نیا موڑ آیا ہے۔ لڑکی کے والد
اڈیشہ


بھونیشور، 03 اگست (ہ س)۔ اڈیشہ کے پوری ضلع کے بلنگا میں آگ لگنے سے بری طرح جھلس گئی ایک نابالغ لڑکی کی علاج کے دوران موت ہوگئی۔ پہلے اس معاملے میں کہا جا رہا تھا کہ لڑکی کو نامعلوم شرپسندوں نے جلایا، لیکن اب اس معاملے میں نیا موڑ آیا ہے۔ لڑکی کے والد نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی بیٹی نے ذہنی تناؤ کی وجہ سے خودکشی کی۔

لڑکی گزشتہ کئی دنوں سے زیر علاج تھی۔ وہ ہفتہ کو نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں انتقال کر گئیں۔ اس واقعے کے حوالے سے مقتولہ کے والد نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بیٹی نے ذہنی تناؤ کے باعث خودکشی کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی بیٹی کھو دی ہے۔ ذہنی دباؤ کے باعث اس نے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ وہ جس صدمے سے گزری وہ قابل برداشت نہیں تھی۔ انہوں نے عوام اور سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ اس افسوسناک واقعہ پر سیاست نہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اڈیشہ حکومت نے میرے اور میرے خاندان کے لیے بہت کچھ کیا ہے۔ میری آپ سے درخواست ہے کہ اس معاملے کو سیاست سے نہ جوڑیں اور میری بیٹی کی روح کے سکون کے لیے دعا کریں۔

دوسری جانب اڈیشہ پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ اس کی تحقیقات میں اس واقعے میں کسی اور شخص کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ اڈیشہ پولیس نے ایکس پر جاری ایک سرکاری بیان میں کہا کہ ہمیں بلنگا واقعہ میں متاثرہ لڑکی کی موت کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا ہے۔ اس معاملے کی پوری سنجیدگی کے ساتھ تحقیقات کی گئی ہیں اور اب یہ اپنے آخری مراحل میں ہے۔ پولیس نے مزید واضح کیا کہ ابھی تک تفتیش میں کسی اور شخص کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ ساتھ ہی اپیل کی کہ کسی بھی غیر مصدقہ خبر پر ردعمل ظاہر کرنے سے گریز کیا جائے اور قانونی کارروائی مکمل ہونے تک حساسیت برقرار رکھی جائے۔ اڈیشہ کے وزیر اعلی موہن چرن ماجھی نے لڑکی کی موت پر غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ مجھے متاثرہ کی موت کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا۔ حکومت کی تمام تر کوششوں اور ایمس، دہلی کی ماہر طبی ٹیم کی کوششوں کے باوجود اس کی جان نہیں بچائی جا سکی۔ میں ان کی روح کے سکون کے لیے دعا گو ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ وہ ان کے خاندان کو یہ ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کی طاقت دے۔

قابل ذکر ہے کہ یہ واقعہ بلنگا کے بیابر گاؤں میں پیش آیا۔ الزام لگایا گیا کہ 19 جولائی کو نامعلوم افراد نے 16 سالہ لڑکی پر آتش گیر مادہ ڈالا اور اسے آگ لگا دی۔ آگ کی وجہ سے نابالغ کے جسم کا 75 فیصد حصہ جھلس گیا۔ اسے پہلے ایمس بھونیشور میں داخل کرایا گیا اور پھر 20 جولائی کو جدید علاج کے لیے ہوائی جہاز سے دہلی لے جایا گیا۔ کئی سرجریوں اور شدید علاج کے باوجود، اس کی حالت بدستور تشویشناک تھی۔ ہفتہ کی شام علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande