این سی پی لیڈر جتیندر اوہاد کے سناتن مخالف بیان کے بعد ہندو رہنما برہم
اگر سناتن نہ ہوتا تو جتیندر جیت الدین بن جاتے: سنجے نروپم ممبئی، 03 اگست (ہ س)۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما جتیندر اوہاد کے سناتن مخالف بیان کے بعد ہندو رہنما ناراض ہیں۔ اتوار کو کئی ہندو لیڈروں نے جتیندر اوہاد پر کڑی تنقید کی ہے۔ ش
این سی پی لیڈر جتیندر اوہاد کے سناتن مخالف بیان کے بعد ہندو رہنما برہم


اگر سناتن نہ ہوتا تو جتیندر جیت الدین بن جاتے: سنجے نروپم

ممبئی، 03 اگست (ہ س)۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما جتیندر اوہاد کے سناتن مخالف بیان کے بعد ہندو رہنما ناراض ہیں۔ اتوار کو کئی ہندو لیڈروں نے جتیندر اوہاد پر کڑی تنقید کی ہے۔ شیوسینا شندے گروپ لیڈر سنجے نروپم نے اتوار کو کہا کہ اگر سناتن نہ ہوتا تو جیتندر جیت الدین بن جاتے۔

سنجے نروپم نے اتوار کو کہا کہ سناتن دھرم نے ہندوستان کی تہذیب، ثقافت اور روایت کو ہزاروں سالوں سے زندہ رکھا ہے۔ اگر سناتن نہ ہوتا تو یہ ملک بہت پہلے سعودی عرب بن چکا ہوتا۔ ایسے مذہب کو 'دہشت گرد' کہنا ناشکری ہے۔ جتیندر اوہاد کو یاد رکھنا چاہیے کہ ان کے اپنے آباو¿ اجداد نے سناتن کے سائے میں پناہ پائی۔

شیوسینا (شندے گروپ) کی لیڈر شائنا این سی نے سناتن پر اپوزیشن لیڈروں کے بیان پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے لوگ سناتن کے بارے میں غلط تصور رکھتے ہیں اور اکثر ایسے بیان دیتے ہیں جس سے سماج میں تفرقہ پیدا ہوتا ہے۔

بی جے پی لیڈر رام کدم نے کہا کہ اس وقت ساون کا مہینہ چل رہا ہے اور لوگ مذہبی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ایسے وقت میں جتیندر اوہاد کے بیان سے ہندو سماج کو ٹھیس پہنچی ہے۔ رام کدم نے کہا کہ سناتن دھرم ہندو سماج کا ایک اہم حصہ ہے، اس لیے جتیندر اوہاد کو ملک اور ہندو سماج سے معافی مانگنی چاہیے۔

دراصل ہفتہ کو ایک پروگرام میں اوہاد نے سناتن دھرم کے بارے میں قابل اعتراض بیان دیا تھا۔ اس لیے آج ہندو سماج کے لوگوں نے اوہاد کے خلاف غصہ ظاہر کیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande