اردو اکادمی ، دہلی کے تعلیمی و ثقافتی مقابلے جاری
اردو ڈراما بچوں کے حوصلے اور جنون کے باعث آنے والے دنوں میں منفرد کردار ادا کرے گا :پروفیسر دانش اقبال نئی دہلی۔26 ،اگست (ہ س )۔ دہلی کے اردو اسکولوں کے طلبہ و طالبات کی یہ خوش نصیبی ہے کہ ان کے اندر اردو فن و ثقافت کا ذوق و شوق بیدار کرنے اور اس م
اردو اکادمی ، دہلی کے تعلیمی و ثقافتی مقابلے جاری


اردو ڈراما بچوں کے حوصلے اور جنون کے باعث آنے والے دنوں میں منفرد کردار ادا کرے گا :پروفیسر دانش اقبال

نئی دہلی۔26 ،اگست (ہ س )۔

دہلی کے اردو اسکولوں کے طلبہ و طالبات کی یہ خوش نصیبی ہے کہ ان کے اندر اردو فن و ثقافت کا ذوق و شوق بیدار کرنے اور اس مسابقتی دور میں خود اعتمادی و حوصلہ بڑھانے کے لیے اردو اکادمی، دہلی ہر سال تعلیمی و ثقافتی مقابلے منعقد کرتی ہے، جن میں سیکڑوں طلبہ و طالبات شریک ہوتے ہیں۔ ان مقابلوں میں اول، دوم اور سوم پوزیشن حاصل کرنے والوں کو انعامات دیے جاتے ہیں، جب کہ بچوں کی حوصلہ افزائی کے لیے تشجیعی انعامات بھی پیش کیے جاتے ہیں۔ ان کے علاوہ سب سے زیادہ شرکت کرنے والے اسکول کو ''Best Participating School'' (بہترین شرکت کرنے والا اسکول) اور سب سے زیادہ انعامات حاصل کرنے والے اسکول کو ''Best Performing School'' (بہترین کارکردگی کا حامل اسکول) کی ٹرافی اور نقد انعامات سے نوازا جاتا ہے۔ان مقابلوں میں تقریر، فی البدیہہ تقریر، بیت بازی، اردو ڈراما، غزل سرائی، کوئز، مضمون نویسی، خطوط نویسی، خوشخطی، امیج پینٹنگ، گروپ سانگ (پرائمری زمرہ) اور بلند خوانی (پرائمری زمرہ) شامل ہیں۔ یہ تعلیمی مقابلے دہلی کے پرائمری سے لے کر سینئر سیکنڈری سطح کے اردو اسکولوں کے درمیان منعقد کیے جاتے ہیں اور 8 ستمبر 2025 تک جاری رہیں گے۔

ا?ج اردو ڈراما مقابلہ برائے سیکنڈری و سینئر سیکنڈری زمرہ (نویں جماعت تا بارہویں جماعت) منعقد ہوا، جس میں 19 اسکولوں سے مجموعی طور پر 140 طلبہ و طالبات نے حصہ لیا۔ ان میں سے 10 طلبہ و طالبات کو بہتر کارکردگی کی بنیاد پر انفرادی انعامات کے لیے منتخب کیا گیا جب کہ 6 ٹیموں کو اول، دوم، سوم اور حوصلہ افزائی کے لیے مستحق قرار دیاگیا۔ اس مقابلے میں بطور جج مشہور ڈراما نگار پروفیسر دانش اقبال اور جناب تحسین منور شریک ہوئے۔

ڈراموں کی پیشکش کے بعد پروفیسر دانش اقبال نے بچوں اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب نے عصرِ حاضر سے متعلق موضوعات پر بہت عمدہ ڈرامے پیش کیے۔ میں اردو ڈراموں کے اس کلچر سے بہت متاثر ہوا ہوں۔ اردو اکادمی دہلی اس روایت کو مستقل فروغ دیتی رہی ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ آج 19 اسکولوں سے 140 طلبہ و طالبات نے اپنا ہنر پیش کیا۔انھوں نے کہا کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ اکثر ڈراموں کے موضوعات تعلیم سے متعلق تھے۔ مزاحیہ ڈراموں میں جذبہ اور جوش نمایاں تھا، جن سے بہت کچھ سیکھا جا سکتا ہے۔ بچوں کا یہ حوصلہ اور جنون دیکھ کر کہا جا سکتا ہے کہ آنے والے دنوں میں اردو ڈراما ایک منفرد کردار ادا کرے گا۔

تحسین منور نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب بھی ا?پ ڈراما پیش کریں تو کوشش کریں کہ آزمودہ اور معیاری ڈرامے منتخب کریں۔ مجھے یہ محسوس ہوا کہ بچے ڈراما تو پیش کرتے ہیں لیکن تھیٹر دیکھنے نہیں جاتے، بلکہ اسکرین پر زیادہ وقت گزارتے ہیں۔ سیکھنے کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے تھیٹر جانا بھی ضروری ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ سینٹر اسٹیج کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں، کیونکہ یہ ڈرامے کی تاثیر کو بڑھاتا ہے۔ لڑکیوں نے زیادہ تر ڈاکٹر کے کردار ادا کیے، لیکن ضروری ہے کہ نئے اور متنوع کرداروں کو بھی پیش کیا جائے۔

آج کے مقابلے میں ”جہالت سے قیادت تک“، ”قومی اتحاد“، ”جلا نہیں زندہ ہوں“، ”شمولیاتی تعلیم“،” سے نو ٹو ریگنگ“ (Say to No Ragging )، ”سوشل میڈیا“، ”جہیز ایک لعنت ہے“، ”پرورش“، ”سوشل میڈیا کے اثرات“، ”بیٹی بچاو? بیٹی پڑھاو?“، ”تعلیم و تربیت“، ”خدا حافظ“، ”اندھیر نگری چوپٹ سلطان“، ”بچوں کی بدلتی دنیا“، ”سائبر سیکیوریٹی“ اور ”کھیتی باڑی کے نئے طریقے“ جیسے اہم موضوعات پر ڈرامے پیش کیے گئے۔ ان میں سے بہترین کارکردگی پر پہلے انعام کے لیے سروودیہ کنیا ودیالیہ، نورنگر (ڈراما: بچوں کی بدلتی دنیا)، دوسرے انعام کے لیے سید عابد حسین سینئر سیکنڈری اسکول، جامعہ ملیہ اسلامیہ (ڈراما: جہالت سے قیادت تک)، اور تیسرے انعام کے لیے ہمدرد پبلک اسکول، تعلیم آباد سنگم وہار (ڈراما: گھریلو تشدد) کو منتخب کیا گیا، جب کہ حوصلہ افزائی انعام کے لیے گورنمنٹ بوائز سینئر سیکنڈری اسکول نمبر2، تخمیر پور (ڈراما:قومی اتحاد)، گورنمنٹ بوائز سینئر سیکنڈری اسکول، ہرکیش نگر (ڈراما: شمولیاتی تعلیم) اور اینگلوعربک سینئر سیکنڈری اسکول، اجمیری گیٹ (ڈراما: اندھیر نگری چوپٹ سلطان) کا انتخاب کیا گیا۔

ان ٹیم انعامات کے علاوہ بہترین انفرادی اداکاری کے لیے ا?فرین بانو بنت ارشد حسین، حمیرہ علی بنت امتیاز علی (ہمدرد پبلک اسکول، تعلیم آباد، سنگم وہار)، عاقب ارسلان( سید عابد حسین سینئر سیکنڈری اسکول)، دانش ولد انتظار (گورنمنٹ بوائز سینئر سیکنڈری اسکول نمبر۲، تخمیرپور)، ارسلان ولد شوکت حسین اور ثاقب ولد ذوالفقار (سروودیہ بال ودیالیہ، کھجوری خاص)، اتل کمار سنگھ ولد امت کمار سنگھ (گورنمنٹ بوائز سینئر سیکنڈری اسکول، ہرکیش نگر)، صوفیہ وسیم بنت محمد وسیم (سروودیہ کنیا ودیالیہ، احاطہ کیدار ہ)، زعیم کمال ولد مصطفی کمال اور نِتن شرما ولد وجے (اینگلوعربک سینئر سیکنڈری اسکول، اجمیری گیٹ)، امیمہ عمارہ بنت محمد شاہنواز اور منہا عزیز بنت عزیزالحق (سروودیہ کنیا ودیالیہ، نورنگر) کو منتخب کیا گیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande