کانگریس میں شامل نئے قائدین کو 10 ماہ تک پارٹی کیلئے کام کرنا ہوگا: میناکشی نٹراجن
کانگریس میں شامل نئے قائدین کو 10 ماہ تک پارٹی کیلئے کام کرنا ہوگا: میناکشی نٹراجنحیدرآباد, 26۔ اگست (ہ س)۔ اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ میناکشی نٹراجن نے کہا کہ کانگریس میں نئے شامل ہونے والے قائدین کو کم ازکم 10 ماہ تک پارٹی کیلئے کام کرنا ہوگا۔ ان
کانگریس میں شامل نئے قائدین کو 10 ماہ تک پارٹی کیلئے کام کرنا ہوگا: میناکشی نٹراجن


کانگریس میں شامل نئے قائدین کو 10 ماہ تک پارٹی کیلئے کام کرنا ہوگا: میناکشی نٹراجنحیدرآباد, 26۔ اگست (ہ س)۔

اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ میناکشی نٹراجن نے کہا کہ کانگریس میں نئے شامل ہونے والے قائدین کو کم ازکم 10 ماہ تک پارٹی کیلئے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پارٹی میں نئے شامل ہونے والوں کے لئے بھی مواقع موجود ہوں گے لیکن قدیم اور طویل عرصہ سے خدمات انجام دینے والے قائدین کو سرکاری اور پارٹی عہدوں میں اولین ترجیح دی جائے گی۔ میناکشی نٹراجن کریم نگرضلع کے پارٹی قائدین اور کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ چوری کے واقعات کو روکنے کیلئے فہرست رائے دہندگان پر نظر رکھنی چاہئے ۔ فہرست رائے دہندگان کی تیاری کے مرحلہ میں قائدین کو چوکس رہنا ہوگا۔ میناکشی نٹراجن نے کہا کہ الیکشن کمیشن ملک میں بی جے پی کی محاذی تنظیم کی طرح کام کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کے مسائل سے واقفیت کے لئے جنہیتا پد یاترا کا آغاز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے تمام شعبہ جات کو پد یاترا کی کامیابی میں اہم رول ادا کرنا چاہئے ۔ میناکشی نٹراجن نے کہا کہ اقتدار کے باوجود پد یاترا کا مقصد انتخابی وعدوں کی تکمیل کا بنیادی سطح پر جائزہ لینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے عوام کیلئے کئی فلاحی اسکیمات کا آغاز کیا ہے۔ 6 ضمانتوں پر عمل آوری کے علاوہ نئی اسکیمات متعارف کی گئیں۔ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے مرکزی وزیر بنڈی سنجے کو چیلنج کیا کہ وہ مذہب کے استعمال کے بغیر الیکشن میں کامیاب ہوکر دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن آتے ہی بی جے پی ہندو مسلم سیاست کا آغاز کرتی ہے۔ مرکزی حکومت نے ہر سال ایک کروڑ روزگار فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن عمل آوری نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ دس برسوں میں تلنگانہ کے ساتھ مسلسل ناانصافی کی ہے۔ انہوں نے اس مسئلہ پر بی جے پی قائدین کو کھلے مباحث کا چیلنج کیا۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ بی سی تحفظات کے مسئلہ پر بنڈی سنجے اور کشن ریڈی اہم رکاوٹ ہیں۔ بی جے پی ہندو مسلم سیاست کے ذریعہ بی سی تحفظات کو نقصان پہنچانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزراء کو مرکزی حکومت پر دباؤ بناتے ہوئے بی سی تحفظات بلز کی منظوری حاصل کرنی چاہئے۔۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق


 rajesh pande