گریز کے کئی علاقوں کے لوگ ڈیجیٹل دور میں بھی موبائل نیٹ ورک کے بغیر جدوجہد کر رہے ہیں
باندی پورہ، 25 اگست(ہ س) 21ویں صدی اور ڈیجیٹل جدید دور میں بھی، بانڈی پورہ ضلع کے گریز وادی کے بلاک بکتور، کنزلوان کے کئی گاؤں موبائل نیٹ ورک کنیکٹیویٹی سے محروم ہیں۔ اس بنیادی سہولت کی کمی نے رہائشیوں کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے، جبکہ طلباء کو آن لائن تعلیم تک رسائی میں شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کنزلوان کے سابق بی ڈی سی چیئرمین مختار احمد لون نے کہا کہ بکتور کنزلوان علاقے کے زیادہ تر دیہات بشمول چوٹیواڑی، نئی بستی، نیل اور دیگر میں موبائل نیٹ ورک کی خدمات کی کمی ہے۔ انہوں نے اسے بدقسمتی قرار دیا کہ ڈیجیٹل دور میں بھی ایسی ضروری سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔ لون نے مزید کہا کہ لوگوں نے موبائل ٹاورز کی درخواستوں کے ساتھ پہلے ہی اعلیٰ حکام سے رابطہ کیا تھا، لیکن ان کے مطالبات پورے نہیں ہوئے انہوں نے زور دیا کہ نیٹ ورک کنیکٹیویٹی کی عدم موجودگی خاص طور پر طلباء کو نقصان پہنچا رہی ہے، جو آن لائن کلاسز اور تعلیمی وسائل تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم ایل اے گریز، نذیر احمد خان نے اپنے حالیہ دورہ کے دوران زمینی حقیقت کو دیکھا اور مکینوں کو یقین دلایا کہ وہ اس معاملے کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھائیں گے۔ دریں اثنا، رہائشیوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، اور ایم ایل اے نذیر احمد گریزی سے مداخلت کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کی اپیل کی ہے کہ ان کے حقیقی مطالبات کو مزید تاخیر کے بغیر پورا کیا جائے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir