جموں, 25 اگست (ہ س)ڈوڈہ پولیس نے منشیات کے خلاف اپنی مہم کو مزید سخت کرتے ہوئے ایک بڑی کارروائی میں 45.32 لاکھ روپے مالیت کی جائیداد ضبط کر لی۔ ضبط شدہ جائیداد صدیق آباد ڈوڈہ میں واقع ایک دو منزلہ رہائشی مکان پر مشتمل ہے، جسے پولیس تحقیقات کے مطابق منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل کی گئی رقوم سے خریدا گیا تھا۔
یہ کارروائی ایس ایچ او ڈوڈہ انسپکٹر پرویز کھانڈے اور ڈپٹی ایس پی ہیڈکوارٹرز اجے آنند کی نگرانی میں ایگزیکٹیو مجسٹریٹ فرسٹ کلاس کی موجودگی میں این ڈی پی ایس ایکٹ کی دفعہ 68-ایف کے تحت انجام دی گئی۔
پولیس کے مطابق صدیق آباد کی شکیلہ بیگم عرف تایا زوجہ فاروق احمد کے خلاف درج ایک ایف آئی آر کی بنیاد پر جائیداد کو ضبط کیا گیا ہے ۔ ملزمہ کو منشیات کے مرکزی سپلائر کے طور پر گرفتار کیا جا چکا ہے اور وہ اس وقت بھدرواہ جیل میں نظر بند ہے۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق وہ اب تک منشیات کی غیر قانونی تجارت سے متعلق چار مختلف مقدمات میں ملوث پائی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ قدم منشیات فروشوں کو اُن کی ناجائز کمائی اور غیر قانونی اثاثوں سے محروم کرنے کی وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈوڈہ سندیپ مہتا نے اس موقع پر کہا کہ ڈوڈہ پولیس کا عزم صرف گرفتاریوں تک محدود نہیں بلکہ ہم منشیات کے پورے نیٹ ورک کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے ان کے مالی ڈھانچے پر بھی کاری ضرب لگا رہے ہیں۔ اس مکروہ دھندے میں ملوث کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا۔
ایس ایس پی نے عوام، بالخصوص نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ منشیات سے دور رہیں اور اس لعنت کے خاتمے میں پولیس کا ساتھ دیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ منشیات فروشوں کی سرگرمیوں کے بارے میں اطلاع دینے والے افراد کی شناخت کو ہر حال میں صیغۂ راز میں رکھا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر