سیول (جنوبی کوریا)، 20 اگست (ہ س)۔ جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے آج ملک کے سابق صدر یون سک یول کی اہلیہ کِم کیون ہی کی نظر بندی کی مدت 31 اگست تک بڑھا دی ہے۔ خصوصی وکلاء کی ٹیم جمعرات کو کِم سے الزامات کے بارے میں تیسری بار پوچھ گچھ کرے گی۔ ملک کی سابق خاتون اول کم کو 13 اگست کو سنگین الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے شوہر کو مارشل لا کے مختصر مدت کے اعلان کی وجہ سے پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔
اسپیشل پراسیکیوٹر من جونگ کی نے بدھ کے روز کہا کہ سابق خاتون اول کم کیون-ہی کی نظر بندی کی مدت میں 10 دن کی توسیع کر دی گئی ہے، کوریا ٹائمز اخبار نے رپورٹ کیا۔ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ منگل کو ایک عدالت نے کم کی نظر بندی کی مدت 31 اگست تک بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ ان کی نظر بندی کی مدت جمعرات کو ختم ہونے والی تھی۔
مارشل لاء کے بعد ہنگامہ آرائی کے بعد ایک طویل آئینی اور قانونی عمل کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا۔ اسے اسٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری کی اسکیم میں ملوث ہونے، 2022 کے پارلیمانی ضمنی انتخاب اور 2024 کے عام انتخابات میں امیدواروں کی نامزدگی میں مداخلت کرنے اور کاروباری فوائد کے بدلے میں یونیفیکیشن چرچ سے پرتعیش تحائف وصول کرنے کے الزام میں عدالتی حکم کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے مغربی سیول کے گرو-گو میں واقع سیول کے جنوبی حراستی مرکز میں رکھا گیا ہے۔ اس کا شوہر پہلے ہی یہاں زیر حراست ہے۔ وہ ملک کی سابق خاتون اول ہیں جنہیں عدالتی حکم پر گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ جنوبی کوریا میں کسی سابق صدر اور ان کی اہلیہ کو ایک ساتھ حراستی مرکز میں رکھا گیا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی