مدھیہ پردیش اب کریٹیکل منیرلز ہب بنے گا: وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو
بھوپال، 19 اگست (ہ س)۔
مدھیہ پردیش کے سنگرولی ضلع میں ریئر ارتھ ایلیمینٹس (نایاب زمینی عناصر) کا ایک بہت بڑا ذخیرہ ملا ہے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا کہ مدھیہ پردیش کریٹیکل منیرلز ہب (معدنیات کا ایک اہم مرکز) بنے گا۔ مدھیہ پردیش کو توانائی کی راجدھانی ہونے کے ساتھ ساتھ اہم معدنیات کا دارالحکومت کہا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان عالمی مقابلے میں ایک سرکردہ ملک بن جائے گا۔ سنگرولی ضلع میں ریئر ارتھ ایلیمینٹس (آر ای ای) کے ایک بڑے ذخیرے کی دریافت کے بعد، ہندوستان اب چین جیسے ممالک پر انحصار نہیں کرے گا۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے منگل کو ایک بیان میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی کوئلہ اور کان وزیر جی کشن ریڈی نے پارلیمنٹ کو مطلع کیا تھا کہ ہندوستان میں پہلی بار ان نایاب عناصر کی اتنی بڑی مقدار دریافت ہوئی ہے۔ یہ کامیابی گرین انرجی، الیکٹرانکس اور دفاعی ٹیکنالوجی کے میدان میں ہندوستان کو خود کفیل بنانے میں سنگ میل ثابت ہوگی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریئر ارتھ ایلیمینٹس کو جدید ٹیکنالوجی کی بنیاد کہا جاتا ہے۔ اب تک ہندوستان ان معدنیات کے لیے چین اور دیگر ممالک پر انحصار کرتا رہا ہے۔ ریاست کے سنگرولی میں یہ دریافت ہندوستان کو درآمدات پر انحصار سے آزاد کرے گی اور اسے عالمی مقابلہ میں ایک لیڈر بنا دے گی۔ آنے والے وقتوں میں یہ دریافت آتم نر بھر بھارت ابھیان کو مضبوط بنانے کے ساتھ صنعتی ترقی کو نئی تحریک دے گی۔
دراصل کول انڈیا لمیٹڈ کی طرف سے کی گئی تحقیق میں سنگرولی کی کوئلے کی کانوں اور چٹانوں میں آر ای ای (جیسے اسکینڈیم، یٹریئم، وغیرہ) کی امید افزا تعداد پائی گئی ہے۔ کوئلے میں ان کی اوسط مقدار 250 پی پی ایم اور غیر کوئلے کی سطح پر تقریباً 400 پی پی ایم بتائی گئی ہے۔ اس دریافت کا باضابطہ اعلان جولائی 2025 میں کیا گیا تھا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مستقبل میں کوئلے کی راکھ اوراوور برڈن بھی کریٹیکل منیرلز کا سیکنڈری ذریعہ بن سکتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ ریئر ارتھ ایلیمینٹس کی دریافت کے پیش نظر، ریاستی حکومت اب ان کی پروسیسنگ اور تحقیق کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے میں مصروف ہے۔ حال ہی میں معدنی وسائل کے محکمے کے ایک وفد نے انڈین ریئر ارتھ لمیٹڈ (آئی آر ای ایل) کے بھوپال یونٹ کا دورہ کیا اور ممکنہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ محکمہ ریئر ارتھ ایلیمینٹس پر ایک سنٹر آف ایکسیلنس کے قیام کے امکانات تلاش کر رہا ہے، جو تحقیق، تربیت اور صنعت کے لیے عالمی معیار کی بنیاد فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ سنگرولی ضلع میں پائے جانے والے اس خزانے سے ہندوستان سبز توانائی، الیکٹرک گاڑیوں اور ہائی ٹیک صنعتوں میں خود کفیل ہو جائے گا۔ آنے والے برسوں میں مدھیہ پردیش کو نہ صرف توانائی کی راجدھانی بلکہ اہم معدنیات کی راجدھانی بھی کہا جائے گا۔ چین پر انحصار ختم ہو جائے گا اور ہندوستان عالمی سطح پر ایک طاقتور ملک کے طور پر قائم ہو گا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن