نئی دہلی، 19 اگست (ہ س)۔ صدر دروپدی مرمو کی منظوری کے بعد نیشنل اسپورٹس گورننس بل اب قانون بن گیا ہے۔ اس تاریخی قانون سے ہندوستان کے کھیلوں کے انتظامی نظام میں بڑی تبدیلیوں کی توقع ہے۔مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کردہ گزٹ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے،پارلیمنٹ کے ذریعے منظور کیے گئے نیشنل اسپورٹس گورننس ایکٹ، 2025 کو 18 اگست 2025 کو صدر کی منظوری کے لئے بھیجا گیا تھا جسے منظوری ملنے کے بعد عام معلومات کے لیے شائع کیا جاتا ہے ۔
یہ بل طویل عرصے سے زیر التوا تھا اور گزشتہ ایک سال کے دوران مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع مشاورت کے بعد، اسے 23 جولائی کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا، جہاں اسے 11 اگست کو منظور کیا گیا تھا۔ راجیہ سبھا نے بھی دو گھنٹے تک جاری رہنے والی بحث کے بعد اگلے دن اسے منظوری دے دی۔
نیا قانون نہ صرف کھیلوں کے اداروں کے لیے گورننس کے اصول طے کرتا ہے، بلکہ تنازعات کے جلد حل کے لیے ایک قومی اسپورٹس ٹریبونل کی تشکیل کا بھی بندوبست کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں نیشنل اسپورٹس الیکشن پینل کے قیام کا بھی ذکر ہے، جو نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز کے انتخابات کی نگرانی کرے گا، جو اکثر تنازعات کا شکار رہتے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan