رام گڑھ، 18 اگست (ہ س)۔ایسا لگتا ہے کہ نقلی شراب کی اسمگلنگ کرنے والے اسمگلر فلم پشپا راج سے متاثر ہو گئے ہیں۔ اب وہ اسی طرح شراب سپلائی کر رہے ہیں جس طرح پشپا راج فلم میں صندل کی لکڑی اسمگل کرتا تھا۔ پولیس نے رام گڑھ میں ایک پک اپ وین کو پکڑا تو اس میں سے ایک چادر کے نیچے چھپائی گئی لاکھوں روپے کی شراب برآمد ہوئی۔ پولیس نے دوا سمگلروں کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
رام گڑھ پولیس کو یہ کامیابی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ملی ہے۔ تھانہ انچارج انچارج اوپیندر کمار نے بتایا کہ انہیں ایک پک اپ وین میں شراب کی اسمگلنگ کی اطلاع ملی تھی۔ جب پولیس نے گاڑی نمبر جے اچ 03اے ایس 0790 کو نیشنل ہائی وے 23 پر کوٹھار گاوں کے قریب روکا تو ڈرائیور پولیس کو چکمہ دے کر بھاگنے لگا۔ پولیس نے تعاقب کر کے گاڑی کو روک کر دوا سمگلروں کو گرفتار کر لیا۔
تلاشی کے دوران ابتدائی طور پر پک اپ وین میں صرف پلاسٹک کے کریٹ ہی نظر آئے، لیکن جب کریٹس کو ہٹایا گیا اور کنٹینر کی شیٹ کو ہٹایا گیا تو اس کے نیچے سے لاکھوں روپے مالیت کی شراب کی بوتلیں چھپائی گئیں۔نقلی شراب کی یہ بوتلیں ریاست بہار میں بھیجی جانی تھیں۔
باکس بنا کر سیل کیا تھا
فلم پشپا راج میں چندن کی لکڑی کی اسمگلنگ کے لیے ایک باکس بنانے کے لیے دودھ کے ٹینکر کو کاٹا گیا تھا۔ اسی طرح پک اپ وین کے کنٹینر میں ایک ڈبہ بنا کر چادر سے بند کر دیا گیا۔ باہر سے کوئی نہیں بتا سکتا تھا کہ گاڑی میں کوئی سامان رکھا گیا ہے۔ اس میں سبزی فروشوں کے خالی کریٹ بھر کر پولیس کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی گئی۔ لیکن پولیس نے اسمگلروں کے اس منصوبے کو بھی ناکام بنا دیا۔
ڈرائیور کے حوالے کرتے تھے
نقلی شراب کا کاروبار کرنے والے اپنے ٹھکانے کو چھپانے کے لیے بڑی ہوشیاری سے کام لے رہے ہیں۔ وہ اب پہلے کی طرح ڈرائیور اور ہیلپر کو اپنے ٹھکانے پر نہیں لے جاتے۔ ڈرائیور کو تقریباً 10 کلومیٹر دور مین روڈ پر ایک ہوٹل میں روکاجاتا تھا۔ اس کے بعدنقلی شراب کے دھندے کا آدمی گاڑی لے کر ٹھکانے پہنچ جاتا ہے۔ وہاں سے وہ شراب لادتا ہے اور گاڑی مین روڈ پر ڈرائیور اور ہیلپر کے حوالے کرتا تھا۔ اگر پولیس گاڑی پکڑ بھی لے تو ڈرائیور اور ہیلپر پولیس کو ٹھکانے تک لے جانے سے قاصر رہتے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد