بھوپال، 18 اگست (ہ س)۔
مدھیہ پردیش میں کانگریس ضلع صدر کو لے کر جاری ہنگامہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ جب سے ضلعی صدور کی فہرست جاری ہوئی ہے، مسلسل ناراضگی، احتجاج اور استعفوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سب کے درمیان اب کانگریس کے ریاستی صدر جیتو پٹواری نے ضلع صدور کی تقرری کو لے کر اٹھنے والے سوالات پر وضاحت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان تقرریوں میں ان کا کوئی ذاتی عمل دخل نہیں ہے۔ اس دوران میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے صدر مکیش نائک اور سابق وزیر جے وردھن سنگھ بھی موجود تھے۔ جیتو پٹواری نے پیر کے روز اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی صدور کی تقرری کانگریس کی اعلیٰ قیادت اور راہل گاندھی کی خواہشات کے مطابق کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں عزت مآب راہل گاندھی نے جے وردھن سنگھ سمیت کئی لیڈروں سے براہ راست بات چیت کی تھی۔ الیکشن کمیشن پر الزامات
جیتو پٹواری نے الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ کمیشن اب بی جے پی کے ایجنٹ کی طرح کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کا کردار اب غیر جانبدارانہ نہیں رہا اور وہ جمہوریت کا نگراں بننے کے بجائے ”چور“ کی طرح کام کر رہا ہے۔ پٹواری نے کہا، میں الیکشن کمیشن سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ بی جے پی ایم پی جناردن مشرا نے کھلے عام کہا کہ انہوں نے خود ہر گھر میں جا کر 1000 جعلی ووٹوں کی تصدیق کی ہے۔ میں نے اس کی ویڈیو بھی ٹویٹ کی ہے۔ اسی طرح بی جے پی کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے کھلے عام کہا ہے کہ رائے بریلی میں ووٹوں میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ دونوں حقائق ثابت کرتے ہیں کہ بی جے پی خود انتخابی عمل میں بے ضابطگیوں کا اعتراف کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ووٹ چوری کا جو مسئلہ راہل گاندھی نے اٹھایا تھا، اب وہی باتیں بی جے پی لیڈر کہہ رہے ہیں اور الیکشن کمیشن بھی وہی دلیلیں دہرا رہا ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ جمہوریت اور آئین کے تحفظ کا سوال ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ