’نیشنل اسپورٹس ایڈمنسٹریشن بل‘ اور’اینٹی ڈوپنگ ترمیمی بل‘ راجیہ سبھا میں منظور
نئی دہلی، 12 اگست (ہ س)۔ نیشنل اینٹی ڈوپنگ (ترمیمی) بل، 2025 اور نیشنل اسپورٹس گورننس بل، 2025 کو منگل کو راجیہ سبھا میں صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔ ان دونوں بلوں کو پیر کو لوک سبھا نے منظور کر لیا۔ ایوان میں بحث کے دوران کانگریس نے اس بل پر سوال
’نیشنل اسپورٹس ایڈمنسٹریشن بل‘ اور’اینٹی ڈوپنگ ترمیمی بل‘ راجیہ سبھا میں منظور


نئی دہلی، 12 اگست (ہ س)۔

نیشنل اینٹی ڈوپنگ (ترمیمی) بل، 2025 اور نیشنل اسپورٹس گورننس بل، 2025 کو منگل کو راجیہ سبھا میں صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔ ان دونوں بلوں کو پیر کو لوک سبھا نے منظور کر لیا۔ ایوان میں بحث کے دوران کانگریس نے اس بل پر سوالات اٹھائے اور سنگین الزامات بھی لگائے۔جیسے ہی دوپہر دو بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، ایس آئی آر کے معاملے پر ایوان میں اپوزیشن کے کئی ارکان کی غیر موجودگی میں مرکزی وزیر کھیل ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ان دونوں بلوں کو ایوان میں بحث کے لیے رکھا۔بحث میں حصہ لیتے ہوئے بی جے پی کے نرہری امین، کیسری دیو سنگھ جھالا، پرمار سلام سنگھ، دھرمشیلا گپتا، وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ایودھیا رامی ریڈی الا، بی آر ایس کے روی چندر وڈیراجو وغیرہ نے بل کی حمایت کی اور کھیلوں کی اہمیت پر زور دیا۔ بحث کے دوران اراکین نے دیہی علاقوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

بحث کے دوران نامزد رکن سدھا مورتی نے کہا کہ اچھی صحت ملک کے نوجوانوں کے لیے دولت ہے اور نوجوانوں کے لیے کھیل ضروری ہیں۔ نیشنل اینٹی ڈوپنگ بل ہندوستان کے قوانین کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانے میں مدد کرے گا۔ ہوسکتا ہے کہ دیہی علاقوں کے کھلاڑی ڈوپنگ کے بارے میں آگاہ نہ ہوں، ایسے علاقوں میں آگاہی مہم چلائی جائے۔ پی ٹی اوشا نے کہا کہ کھلاڑیوں کے دل میں خواب ہوتے ہیں، لیکن ان کی حمایت کے لیے کوئی جامع اسپورٹس قانون نہیں ہے۔ کھلاڑیوں کے تحفظ، شفافیت کو فروغ دینے یا گورننس میں انصاف کو یقینی بنانے کے لیے کوئی ادارہ جاتی طریقہ کار نہیں تھا۔ اس کے بعد چار دہائیاں گزر چکی ہیں، لیکن اس صورتحال کو بدلنے کے لیے بہت کم کام کیا گیا ہے۔

بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ این ڈی اے حکومت کے دور میں کھیلوں کے بجٹ کے مختص میں اضافہ کیا گیا ہے۔ کھلاڑیوں کو نقد انعامات جیسی مراعات بروقت فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے مختلف مقابلوں میں ہندوستانی کھلاڑیوں کے جیتنے والے کئی تمغوں کی معلومات بھی ایوان کے سامنے پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس بل کے حوالے سے کھیلوں کی کئی عالمی تنظیموں جیسے فیفا، انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی اور دیگر تنظیموں سے بات کی ہے۔ حکومت کسی بھی کھیلوں کی فیڈریشن میں مداخلت نہیں کرتی اور نہ ہی کسی نظام کو کنٹرول کرتی ہے بلکہ صرف ان تنظیموں کے بہتر انتظام میں مدد کرتی ہے۔منڈاویہ نے کہا کہ کھلاڑیوں کو ان کی کامیابیوں کے لیے اعزاز دینے سے ان کی اور دیگر باصلاحیت کھلاڑیوں کی ایک طرح سے حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ منڈاویہ نے کہا کہ ایک دہائی قبل تک اولمپک کھیلوں میں ملک کو صرف 71 تمغے ملے تھے جبکہ گزشتہ دو اولمپک کھیلوں میں ہندوستان نے 15 تمغے جیتے تھے۔ اسی طرح اس سے قبل ایشین گیمز میں 57 تمغے جیتے تھے لیکن 2023 میں ہمارے کھلاڑیوں نے 160 تمغے جیتے تھے۔ ایوان میں بحث کے دوران کانگریس نے اس بل پر سوالات اٹھائے ہیں اور الزام لگایا ہے کہ اس سے کھیلوں کی انتظامیہ کی ضرورت سے زیادہ مرکزیت ہوگی اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کو خصوصی مراعات حاصل ہوں گی۔

یہ قابل ذکر ہے کہ نیشنل اسپورٹس گورننس بل 2025 لانے کا مقصد کھیلوں کے اداروں کے کام میں مزید شفافیت لانا اور کھیلوں کی انتظامیہ کو مضبوط بنانا ہے۔ اسی طرح، نیشنل اینٹی ڈوپنگ (ترمیمی) بل، 2025 کا مقصد کھیلوں میں ڈوپنگ کو روکنا اور کھلاڑیوں کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande