این اے بی ایچ کی منظوری والا ملک کا پہلا سرکاری اسپتال بنا آر ایم ایل
نئی دہلی، 12 اگست (ہ س)۔ ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اسپتال (آر ایم ایل) نے نیشنل ایکریڈیٹیشن بورڈ فار ہاسپٹل پرووائیڈرز (این اے بی ایچ) کی منظوری حاصل کر لی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈاکٹر آر ایم ایل اسپتال این اے بی ایچ کی منظوری حاصل کرنے والا ملک کا پہلا مرکزی
RML first govt hospital in country accredited by NABH


نئی دہلی، 12 اگست (ہ س)۔ ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اسپتال (آر ایم ایل) نے نیشنل ایکریڈیٹیشن بورڈ فار ہاسپٹل پرووائیڈرز (این اے بی ایچ) کی منظوری حاصل کر لی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈاکٹر آر ایم ایل اسپتال این اے بی ایچ کی منظوری حاصل کرنے والا ملک کا پہلا مرکزی سرکاری اسپتال بن گیا ہے۔ یہ منظوری اسپتال کے مریضوں کی سہولیات، حقوق، حفاظت، انفیکشن کنٹرول، انتظام اور انتظامیہ میں سخت معیارات پر عمل پیرا ہونے کی علامت ہے۔ آر ایم ایل اسپتال میں 1500 بستر ہیں جس میں روزانہ 7000 سے زیادہ مریض او پی ڈی میں آتے ہیں۔

منگل کو آر ایم ایل اسپتال میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں اے بی وی آئی ایم ایس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر (پروفیسر) اشوک کمار نے کہا کہ یہ کامیابی اسپتال کے تمام ڈاکٹروں اور عملے کی محنت کی علامت ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے صحت کی دیکھ بھال کے معیار کو اہمیت دی اور بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن سے لے کر عملے کی تربیت تک تمام پہلوو¿ں پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے اس بات کو یقینی بنایا کہ یہاں ہر مریض کو اعلیٰ ترین علاج، دیکھ بھال اور سیکورٹی ملے۔ یہ اہسپتال اعلیٰ ترین قومی معیارات پر پورا اترتا ہے۔

ڈاکٹر (پروفیسر) وویک دیوان، ایم ایس نے کہا کہ یہ ایکریڈیشن پچھلے دو برسوں کا ایک مشکل اور محنتی سفر رہا ہے۔ ایکریڈیٹیشن کے عمل کے آغاز سے لے کر، اسپتال کے تمام عملے، خواہ وہ فرنٹ لائن اسٹاف ہو، سکیورٹی گارڈز، نرسنگ آفیسرز یا سینئر مینجمنٹ، نے اس ایکریڈیشن کو حاصل کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

ڈین ڈاکٹر آرتی ماریا نے کہا کہ یہ کامیابی اسپتال کے معیار اور حفاظت کے حوالے سے مسلسل سفر کا صرف ایک نقطہ آغاز ہے۔ڈاکٹر (پروفیسر) سمیک بھٹاچاریہ، چیئرمین، کوالٹی اور ایکریڈیٹیشن کمیٹی نے کہا کہ اسپتال کے 31 شعبوں نے این اے بی ایچ کے معیارات کے مطابق اپنے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی ) تیار کیے ہیں۔معیار کے نظام کو نافذ کرنے کے لیے 150 سے زیادہ فارم اور فارمیٹس تیار کیے گئے ہیں۔

بیسک لائف سپورٹ (بی ایل ایس )، فائر سیفٹی، کوڈ پنک (بچوں کے اغوا کا ردعمل)، کوڈ بلیو (کارڈیک گرفتاری)، کوڈ ریڈ (فائر ایمرجنسی)، کوڈ ییلو، اور کوڈ وایلیٹ ڈرلز سمیت وسیع تربیتی پروگرام منعقد کیے گئے۔

این اے بی ایچ کے تشخیص کاروں نے 36 محکموں اور 15 کلینیکل عمارتوں میں 561 پیرامیٹرز کا آڈٹ کیا۔ڈاکٹر پارول گوئل، نوڈل آفیسر، کوالٹی اور ایکریڈیشن نے کہا کہ یہ زمینی سطح پر ایک حقیقی تبدیلی ہے۔ انہوں نے ہر محکمہ کے نوڈل افسران، شعبہ جات کے سربراہوں (ایچ او ڈی)، نرسنگ افسران، ڈاکٹروں، رہائشی ڈاکٹروں اور حتیٰ کہ غیر طبی ٹیموں جیسے سیکورٹی گارڈز، ایمبولینس خدمات، پروکیورمنٹ اور اسٹورز، فارمیسی، لیبارٹری اور ریڈیالوجی کی فعال شراکت پر روشنی ڈالی۔

این اے بی ایچ ایکریڈیشن کیا ہے اسپتالوں اور صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کے لئے نیشنل ایکریڈیٹیشن بورڈ (این اے بی ایچ) ہندوستان میں اسپتال کے معیار کے سب سے سخت سرٹیفیکیشنز میں سے ایک ہے، جس میں مریضوں کے حقوق اور حفاظت، انفیکشن کنٹرول، مسلسل معیار میں بہتری، سہولت کا انتظام، کلینیکل پروٹوکول اور مجموعی گورننس جیسے پہلوو¿ں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ بہت سے پرائیویٹ اسپتالوں کے پاس یہ سرٹیفیکیشن ہے لیکن سرکاری اسپتال اس سمت میں بہت پیچھے ہیں۔اہسپتال کو یہ منظوری سخت معیارات سے گزرنے کے بعد ملتی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande