خلائی دریافتوں کو انسانیت کے مفاد سے جوڑنے کی ضرورت ہے: وزیراعظم مودی
نئی دہلی، 12 اگست (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ خلائی تحقیق کے ساتھ ساتھ اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ خلائی سائنس انسانیت کے مفاد میں کیسے کام کر سکتی ہے۔ کسانوں کو موسم کی بہتر پیشنگوئی فراہم کرنا اور زمین پر زندگی کو بہتر بنان
خلائی دریافتوں کو انسانیت کے مفاد سے جوڑنے کی ضرورت ہے: وزیراعظم


نئی دہلی، 12 اگست (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ خلائی تحقیق کے ساتھ ساتھ اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ خلائی سائنس انسانیت کے مفاد میں کیسے کام کر سکتی ہے۔ کسانوں کو موسم کی بہتر پیشنگوئی فراہم کرنا اور زمین پر زندگی کو بہتر بنانا ایسی ہی کچھ مثالیں ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے فلکیات اور فلکی طبیعیات پر 18ویں بین الاقوامی اولمپیاڈ سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے خلائی سائنس میں مسلسل نئی بلندیاں حاصل کی ہیں۔ قدیم دریافتوں سے لے کر جدید خلائی مشنوں تک، ملک نے روایت اور اختراع کا انوکھا امتزاج پیش کیا ہے۔ حالیہ کامیابیوں نے دنیا میں ہندوستان کی سائنسی صلاحیت کو مزید مضبوط کیا ہے۔

وزیر اعظم نے ہندوستان میں منعقدہ 18ویں بین الاقوامی فلکیات اور فلکی طبیعیات اولمپیاڈ میں 64 ممالک کے 300 سے زیادہ شرکاء کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے اولمپیاڈ کو بین الاقوامی تعاون کے جذبے کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے صدیوں سے آسمان کا مشاہدہ کیا ہے اور بڑے بڑے سوال پوچھے ہیں۔ پانچویں صدی میں آریہ بھٹہ نے صفر ایجاد کیا اور سب سے پہلے بتایا کہ زمین اپنے محور پر گھومتی ہے۔ اس نے ریاضی اور فلکیات میں انقلابی کردار ادا کیا۔

ہندوستان کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ دنیا کی بلند ترین فلکیاتی رصد گاہوں میں سے ایک لداخ میں سطح سمندر سے 4500 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔ یہ ستاروں کے قریب ترین ہونے کی وجہ سے خلائی تحقیق کا ایک اہم مرکز ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندریان 3 نے دو سال پہلے تاریخ رقم کی تھی۔ بھارت چاند کے جنوبی قطب کے قریب کامیابی سے اترنے والا پہلا ملک بن گیا۔ اس کے علاوہ آدتیہ L-1 سولر آبزرویٹری سورج کی سرگرمیوں، شمسی طوفانوں اور دیگر تبدیلیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ یہ مشن خلائی سائنس میں ہندوستان کے اہم کردار کو ظاہر کرتا ہے۔ گزشتہ ماہ گروپ کیپٹن شوبھانشو شکلا نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر اپنا تاریخی مشن مکمل کیا۔ یہ کامیابی پورے ملک کے لیے ایک قابل فخر لمحہ تھا اور نوجوان سائنسدانوں اور متلاشیوں کے لیے ایک تحریک بن گیا۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande