نئی دہلی، 12 اگست (ہ س)۔ مائنز اینڈ منرلز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ترمیمی بل 2025 منگل کو اپوزیشن کے زبردست ہنگامے کے درمیان لوک سبھا میں منظور کر لیا گیا۔ یہ بل 1957 کے مائنز اینڈ منرلز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ میں ترمیم کرتا ہے اور کان کنی کے شعبے سے متعلق کئی اہم اصلاحات کی راہ ہموار کرے گا۔
مرکزی کوئلہ اور کانوں کے وزیر جی کشن ریڈی نے اس بل کو ایوان میں غور اور منظوری کے لیے پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترمیم نہ صرف ہندوستان میں بلکہ سمندر کے باہر اور ہندوستان سے باہر بھی معدنیات کی تلاش اور ترقی کو قابل بنائے گی۔ بل کے تحت، نیشنل منرل ایکسپلوریشن ٹرسٹ (این ایم ای ٹی) کا نام بدل کر نیشنل منرل ایکسپلوریشن اینڈ ڈیولپمنٹ ٹرسٹ رکھنے کی تجویز ہے تاکہ اس کے وسیع دائرہ کار کو واضح طور پر ظاہر کیا جا سکے۔ ٹرسٹ کو اب ہندوستان سے باہر معدنی ترقی کی سرگرمیوں میں سرمایہ کاری کرنے کی بھی اجازت ہوگی۔ اس کے علاوہ کرایہ داروں کی رائلٹی کی موجودہ رقم کو دو فیصد سے بڑھا کر تین فیصد کرنے کا بھی بل میں شامل کیا گیا ہے تاکہ ٹرسٹ کو مزید وسائل مل سکیں۔
بہار میں ووٹر لسٹ ترمیم (ایس آئی آر) پر اپوزیشن ایوان میں مسلسل ہنگامہ کر رہی ہے۔ اس کے باوجود صدارتی چیئرمین جگدمبیکا پال نے ایوان کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے آگے بڑھایا اور بل کو صوتی ووٹ سے منظور کرایا۔ اس دوران ترنمول کانگریس کی رکن اسمبلی مہوا موئترا اپنی نشست سے اٹھ کر کنویں میں آگئیں، جس پر صدارتی چیئرمین نے انہیں کارروائی میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا مشورہ دیا۔اس سے قبل اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ میں دن بھر ایس آئی آر کے معاملے پر نعرے لگائے اور پارلیمنٹ ہاو¿س کے باہر احتجاج بھی کیا۔ اس کے باوجود حکومت کے بڑے بڑے بل منظور کر لیے گئے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan