نئی دہلی،11اگست (ہ س)۔آ ل انڈیا حج سیوا سمیتی کے سابق قومی صدر اور حج کمیٹی آف انڈیاکے سابق ممبر حافظ نوشاد احمد اعظمی نے مرکزی حکومت سے سخت مطالبہ کیا ہے کہ حج 2026 کے لیے1 لاکھ19ہزار (191000)سے زائدملک کے عازمین حج نے حج کمیٹی سے سفر کرنے کی درخواست دی ہے ان سبھی عازمین کے سفر کو یقینی بنایاجائے۔
مسٹراعظمی نے اس سلسلے میں ایک خط اقلیتی فلاح وبہبود کے وزیر کرن ریجیوکو لکھاہے جس کی کاپی پریس کو جاری کی ہےانھوں نے خط میں واضح طور سے لکھا ہے کہ عازمین حج رفتہ رفتہ ساری زندگی میں یہ پیسہ اکٹھا کرکے اور سفر حج کےلئے جب درخواست دیتے ہیں تو اس یقین کے ساتھ دیتے ہیں کہ اسی سال سفر حج ہوجائے کیوں کہ اگلے برس وسائل اور صحت اور زندگی رہے کہ نہ رہے واضح رہے کہ حج کمیٹی ا?ف انڈیا کا کوٹہ2025 میں وزارت نے10فیصد17ہزار 5سو کا کوٹہ نجی ٹور آپریٹر کو دےدیا تھا جوکسی بھی طرح مناسب نہیں تھا نہ جانے کس مفاد کے تحت وزارت نے یہ فیصلہ لیا مسٹر اعظمی نے خط میں لکھا ہے کہ اس سلسلے میں راجیہ سبھا میں ممبر پارلیمنٹ رام جی لال سمن کے ذریعہ یہ سوال کیا گیا یہ کوٹہ کم کرنے سے حج کمیٹی سے جانے والے جو کم پیسہ خرچ کرکے غریب لوگ جاتے ہیں کیا ان کی یہ حق تلفی نہیں ہوگی 9دسمبر2024 کو اس سوال کا جواب غیر مناسب طریقہ سے سرکار نےدیاجس کی کاپی بھی انھوں نے پریس کو جاری کی۔یاد رہے کہ ایک لاکھ22ہزار ہی کاکوٹہ حج کمیٹی کے پاس ہے اور درخواست ایک لاکھ19ہزار آئی ہے۔ مسٹر اعظمی نے کہا کہ بار بار مطالبہ کے باوجود وہ دس فیصد کوٹہ وزارت نے اب تک حج کمیٹی کو واپس نہیں کیا ہے17ہزار5سو کا کوٹہ بلاتاخیر کمیٹی کو واپس کرنا چاہیے مسٹراعظمی نے خط میں یہ بھی لکھاہے کہ باقی بچے ہوئے عازمین کے لیے وزیر اعظم کے ذریعہ وزیر خارجہ کے ذریعہ سعودی عرب سے ملک کا کوٹہ بڑھانے کےلیے ترجیحی طور پہ خط وکتابت اور بات کرنی چاہیے جس سے ملک کے سبھی درخواست دینے والے عازمین کے سفر کا راستہ ہموار ہوسکے۔مسٹراعظمی نے آخیر میں یہ بھی کہا کہ آنجہانی وزیر اعظم اٹل جی کے زمانہ میں بھی اس طرح سے زیادہ درخواستیں ا?ئی تھیں اور انھوں نے سعودی عرب سے بات کرکے سارے عازمین کو1999میں بھیجا تھا یہی نہیں آنجہانی ڈاکٹرمنموہن سنگھ کی حکومت میں بھی اس طرح کے حالات ہوئے تھے اور انھوں نےبھی سعودی حکومت سے بات کر کے کوٹہ بڑھوایا تھا۔مسٹراعظمی نے امید ہی نہیں یقین کے ساتھ کہا کہ اگر مرکزی حکومت سنجیدگی سے ملک کے عازمین کے سفر کو یقینی بنانے پر غور کر ےگی تو یقینا ۱یک لاکھ19ہزار ملک کے درخواست دہندہ کا سفر ممکن ہوجائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais