گوہاٹی، 10 اگست (ہ س)۔
آسام پردیش بی جے پی نے کہا ہے کہ آسام کی تاریخی تحریک کے بعد بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے علاوہ کسی بھی حکومت نے مشرقی بنگال کے ایک بھی مشتبہ غیر قانونی مقیم مسلمان کا گھر خالی نہیں کیا۔ پارٹی کے ترجمان رنجیو شرما کے مطابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمانتا بسوا سرما کی قیادت میں اب تک تقریباً ایک لاکھ 50 ہزار بیگھہ اراضی کو تجاوزات سے آزاد کرایا گیا ہے اور جنگلاتی علاقہ، آبی ذخائر، پی جی آر اور وی جی آر کو واپس کر دیا گیا ہے۔
شرما نے کہا کہ حال ہی میں گولا گھاٹ ضلع کے اوریم گھاٹ کے رینگما محفوظ جنگلاتی علاقے کی تقریباً 10 ہزار بیگھہ سرکاری اراضی کو تجاوزات سے آزاد کرانے کے بعد ریاستی حکومت نے 15 ہزار پودے لگا کر ایک بڑی شجرکاری مہم شروع کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسام میں ابھی بھی 29 لاکھ بیگھہ اراضی کو تجاوزات سے آزاد ہونا باقی ہے۔ بی جے پی حکومت سیشن کی زمین، جنگل کی زمین، آبی ذخائر، سرکاری اور قومی اداروں کی زمین کو تجاوزات سے آزاد کر رہی ہے۔ آسام کے سترا اداروں کی تقریباً 16 ہزار بیگھہ اراضی بشمول بتروا سترا کو بھی تجاوزات سے آزاد کرایا گیا ہے۔
فی الحال، ریاستی حکومت بٹدروا سترا کی آزاد کردہ 180 بیگھہ اراضی پر 186 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک جدید ترین پروجیکٹ بنا رہی ہے، جس میں گرو آسن، میوزیم، مختلف ذاتوں اور قبائل کی ثقافت اور سریمانتا شنکر دیو کی تحریر کردہ ثقافتی کاموں کو دکھایا جائے گا۔ اسی طرح 7800 بیگھہ اراضی بشمول سپاہ جھر کے تاریخی دھول پور شیو دھام کو گورکھوتی کثیر مقصدی زراعت پروجیکٹ کے تحت آزاد کرایا گیا ہے اور ترقی دی گئی ہے جہاں تقریباً 300 مقامی نوجوانوں کو کرشی سینک کے طور پر قائم کیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ سے 2024-25 میں چار کروڑ 85 لاکھ روپے کی آمدنی ہوئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ