جموں میں بے روزگاری اپنے عروج پر، مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے : محبوبہ مفتی
جموں, یکم اگست (ہ س)۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے پارٹی کی 26ویں سالگرہ کے موقع پر بی جے پی اور نیشنل کانفرنس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے دونوں جماعتوں پر جموں و کشمیر میں امن و ترقی میں مکمل ناکامی کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی
Mehbooba mufti


جموں, یکم اگست (ہ س)۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے پارٹی کی 26ویں سالگرہ کے موقع پر بی جے پی اور نیشنل کانفرنس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے دونوں جماعتوں پر جموں و کشمیر میں امن و ترقی میں مکمل ناکامی کا الزام عائد کیا۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو جموں سے 30 نشستیں ملیں، نیشنل کانفرنس کو 50، لیکن دونوں نے عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے۔جموں میں بے روزگاری اپنے عروج پر ہے، مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے اور ریاستی وسائل باہر کے ہاتھوں میں دے دیے گئے ہیں۔ بتائیے، بی جے پی نے جموں کے لیے آخر کیا کیا؟۔

نیشنل کانفرنس پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جماعت مفت بجلی، سال بھر کے لیے 12 گیس سلنڈر، روزگار اور معدنیات کی لوٹ مار روکنے کے وعدے کر رہی تھی، لیکن ایک سال گزر گیا، زمینی سطح پر کچھ بھی بدلتا نظر نہیں آیا۔

محبوبہ مفتی نے زور دے کر کہا کہ جب تک جموں و کشمیر میں مکمل امن قائم نہیں ہوگا، ترقی ممکن نہیں۔ بی جے پی عوام کو سبز باغ دکھا رہی ہے، جبکہ نیشنل کانفرنس صرف خالی وعدوں میں مصروف ہے۔

انہوں نے مفتی محمد سعید کے وژن کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ کہا تھا کہ ریاست کے مسائل کا حل دہلی میں نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے اندرونی اتحاد میں پوشیدہ ہے۔ جب تک جموں اور کشمیر کے لوگ ایک سوچ کے ساتھ آگے نہیں بڑھیں گے، تب تک یہاں کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، یہاں نیلم، نیلا نیلم، اعلیٰ درجے کا ماربل اور ذہین نوجوان موجود ہیں، لیکن ریاست پھر بھی پسماندگی کا شکار ہے۔

ہمارے آبی وسائل ملک بھر کو بجلی فراہم کرتے ہیں، مگر ہم خود اندھیرے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مفتی سعید نے بندوق کے ذریعے نہیں بلکہ باعزت امن کی بنیاد پر کشمیر میں حالات سدھارنے کی کوشش کی۔ اسی لیے انہوں نے کانگریس چھوڑ کر پی ڈی پی کی بنیاد رکھی، تاکہ بندوق کی زبان بند ہو اور بات چیت سے مسئلے کا حل نکلے۔ یہی سوچ اٹل بہاری واجپائی کی بھی تھی۔

انہوں نے سرحدی علاقوں میں جاری کشیدگی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جموں کے لوگوں نے اب پہلی بار جنگ کی ہولناکی کو قریب سے دیکھا ہے، جہاں بچوں اور خواتین کی زندگیاں برباد ہو رہی ہیں۔ دشمنی سے کسی کو فائدہ نہیں، صرف لاشیں ملتی ہیں۔

مرکزی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ملک کی معیشت تباہ حالی کا شکار ہے، 80 کروڑ افراد کو مفت راشن دیا جا رہا ہے کیونکہ روزگار نہیں ہے۔ اسکول، اسپتال تباہ ہیں اور ہم اسلحہ خریدنے میں اربوں روپے جھونک رہے ہیں۔

محبوبہ مفتی نے خبردار کیا کہ عالمی سطح پر جاری اسلحے کی دوڑ اور بڑھتی کشیدگی بھارت اور پاکستان کو ایک نئی جنگ کی طرف دھکیل سکتی ہے۔ کشمیر یا جموں میں ایک معمولی واقعہ بھی جنگ چھیڑ سکتا ہے اور اس کا سب سے زیادہ خمیازہ یہاں کے عوام کو ہی بھگتنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہندو مسلم جذبات کو بھڑکا کر ووٹ حاصل کرتی ہے، مساجد گرائی جا رہی ہیں، اور قبائلی بچوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ صرف اس سال ہی آدھے درجن معصوم قبائلی بچے قتل ہو چکے ہیں۔

محبوبہ مفتی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پی ڈی پی کے پلیٹ فارم پر متحد ہو کر عزت، جمہوریت اور پائیدار امن کی بحالی کے لیے جدوجہد کریں۔مفتی صاحب ہمیشہ کہتے تھے، جب تک پاکستان سے دشمنی ختم نہیں ہوگی، غربت کا خاتمہ ممکن نہیں۔ دشمنی صرف تباہی اور لاشیں لاتی ہے، چاہے وہ کسی بھی قوم، طبقے یا عمر کے ہوں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande