کپواڑہ 03 اگست( ہ س)۔ایک پرامن مظاہرے میں، چوگل کے رہائشیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) ہندواڑہ کو اس کی موجودہ جگہ سے منتقل کرنے کی تجویز کی شدید مخالفت کی ہے۔ مظاہرین نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ جی ایم سی پروجیکٹ کو 2025 تک مکمل کرنے کے اپنے پہلے وعدے کو پورا کرے۔ پہلے سے حاصل کی گئی اہم پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے، مقامی لوگوں نے نشاندہی کی کہ اس جگہ پر ایک تین منزلہ ڈھانچہ تعمیر کیا گیا ہے، جس کی ترقی میں پہلے ہی تقریباً 60 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ انہوں نے جی ایم سی کو منتقل کرنے کے اچانک منصوبوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے مقامی صحت کی دیکھ بھال اور تعلیمی انفراسٹرکچر کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا۔ مکینوں نے مجوزہ نقل مکانی کے پیچھے وجوہات کی منصفانہ اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے حکام سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے پر سیاست کرنے سے گریز کریں اور عوامی فلاح و بہبود اور ترقیاتی اہداف کو ترجیح دیں۔ مظاہرے کے دوران مقامی لوگوں نے نیشنل کانفرنس (این سی) حکومت کے خلاف نعرے لگائے جس میں مبینہ طور پر جی ایم سی ہندواڑہ کو چوگل سے دوسری جگہ منتقل کرنے میں سہولت فراہم کی گئی۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ جی ایم سی ہندواڑہ کے لئے نیا سنگ بنیاد رکھنے کے بارے میں وزیر صحت اور تعلیم کے حالیہ بیان سے اس منصوبے کو منتقل کرنے اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے تعاون کو مٹانے کی کوشش کی تجویز ہے، جنہوں نے چند سال قبل اصل سنگ بنیاد رکھا تھا۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir