اپوزیشن کا الزام ہے کہ حکومت کسانوں کو کھاد کے بجائے نینو یوریا دے رہی ہے۔
بھوپال، یکم اگست (ہ س)۔ مدھیہ پردیش قانون ساز اسمبلی کے مانسون اجلاس کے پانچویں دن جمعہ کو ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے کانگریس کے اراکین اسمبلی نے ریاست میں کھاد کے بحران کے خلاف احتجاج کیا۔ آج وزیر وجے شاہ بھی محکمانہ سوالات کا جواب دینے ایوان میں پہنچے۔ شاہ کو دیکھتے ہی اپوزیشن کے ایم ایل اے ناراض ہوگئے اور 'وجے شاہ استعفیٰ دو' کے نعرے لگانے لگے۔ اس دوران حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے ایم ایل اے کے درمیان بحث و تکرار ہوئی۔ ہنگامہ آرائی بڑھتے دیکھ کر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی ایک بجے تک ملتوی کر دی۔
دراصل ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے کانگریس کے اراکین اسمبلی نے ریاست میں کھاد کے بحران کے خلاف احتجاج کیا۔ اپوزیشن نے الزام لگایا کہ حکومت کسانوں کو کھاد کی بجائے نینو یوریا دے رہی ہے۔ ساتھ ہی وزیر گووند سنگھ راجپوت نے کہا کہ کھاد کا کوئی بحران نہیں ہے۔ کانگریس کے پاس کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن ممبران اسمبلی نے بھی اسمبلی احاطے میں نعرے لگائے اور وزیر وجے شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ وجے شاہ محکمانہ سوال کا جواب دینے ایوان میں آئے تھے۔ لیکن ایوان کے اندر کانگریس ایم ایل اے نے وزیر شاہ کے جواب پر اعتراض کیا اور ہنگامہ شروع کر دیا۔ اس دوران اپوزیشن نے 'وجے شاہ استعفیٰ دو' کے نعرے لگائے۔ ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے ایوان کی کارروائی ایک بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
دوپہر ایک بجے جب اسمبلی کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے دوبارہ وجے شاہ کا مسئلہ اٹھایا۔ اس پر وزیر کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ جو پارٹی پاکستان کی زبان بولتی ہے، وہ پارٹی جو چین کی زبان بولتی ہے اور فوج کی بہادری پر سوال کیسے اٹھا سکتی ہے۔ کانگریس وجے شاہ کے معاملے میں شور مچاتی رہی۔ اسپیکر اسمبلی نے ایجنڈے میں شامل تحریک التواء پر بات شروع کی۔
کانگریس ایم ایل اے کے ہنگامے کے بعد وزیر وجے شاہ ایوان سے باہر چلے گئے۔ اسے گیلری میں جاتے دیکھا گیا۔ کانگریس ایم ایل اے عارف مسعود نے کہا کہ آج وزیر وجے شاہ کسی نہ کسی بہانے اسمبلی میں جواب دینے آئے تھے۔ جو شخص عہدے پر فائز ہونے کا حق نہیں رکھتا وہ جواب کیسے دے سکتا ہے؟ وزیر وجے شاہ کی ایوان میں آمد پر کانگریس کے رکن اسمبلی پھول سنگھ برایا نے کہا کہ فوج کی توہین کرنے والے وزیر کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ وزیر کیلاش وجے ورگیہ اور حکمراں پارٹی کے اراکین اسمبلی نے اس کی مخالفت شروع کردی۔ اس کے بعد دونوں طرف سے کافی ہنگامہ ہوا۔
بھنڈر کے کانگریس ایم ایل اے پھول سنگھ برایا نے کہا کہ بھارتی فوج کی توہین کرنے والا وزیر ایوان میں آیا۔ اسے استعفیٰ دینا چاہیے۔ یہ ملک اور فوج کی توہین ہے۔ یہ ہماری بہن صوفیہ جی، ہماری بہنوں کی توہین ہے۔ انہیں ایوان میں نہیں آنا چاہئے بلکہ استعفیٰ دینا چاہئے۔ ساتھ ہی پھول سنگھ برایا نے کہا کہ بی جے پی کے پاس خود کو بچانے کے لیے چار پانچ الفاظ ہیں - پاکستان، مسلم، لو جہاد، دہشت گردی اور کشمیر۔ اگر ان پانچ چھ الفاظ کو ہٹا دیا جائے تو بی جے پی حکومت کی آکسیجن ختم ہو جائے گی۔ جب وہ کمزور ہو جاتے ہیں اور کوما میں جانے والے ہوتے ہیں تو وہ آکسیجن استعمال کرتے ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی