میرواعظ نے پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر کے ممبران پارلیمنٹ کے یونائیٹڈ اسٹینڈ کا خیرمقدم کیا
میرواعظ نے پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر کے ممبران پارلیمنٹ کے یونائیٹڈ اسٹینڈ کا خیرمقدم کیا سرینگر، یکم اگست(ہ س )۔میر واعظ عمر فاروق نے آج تاریخی جامع مسجد سری نگر میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چند روز قبل پارلیمنٹ میں پہلگام کے گھناؤن
میرواعظ نے پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر کے ممبران پارلیمنٹ کے یونائیٹڈ اسٹینڈ کا خیرمقدم کیا


میرواعظ نے پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر کے ممبران پارلیمنٹ کے یونائیٹڈ اسٹینڈ کا خیرمقدم کیا

سرینگر، یکم اگست(ہ س )۔میر واعظ عمر فاروق نے آج تاریخی جامع مسجد سری نگر میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چند روز قبل پارلیمنٹ میں پہلگام کے گھناؤنے واقعے کے بعد پاک بھارت جنگ پر بحث ہوئی اور جنگ، اس کے مقصد، کامیابی یا ناکامی کے حوالے سے بھارت کی مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے مختلف آراء سامنے آئیں۔ میرواعظ نے کہا کہ بہت کم، اور زیادہ تر اپوزیشن میں، جنگ کے انسانی پہلو اور اس میں ہونے والے اخراجات، اور اس کے جموں و کشمیر سے تعلق کے بارے میں بات کی، جو اس وقت کی ذہنیت اور مزاج کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے تین ممبران پارلیمنٹ میاں الطاف صاحب، انجینئر رشید صاحب اور آغا روح اللہ صاحب ہی تھے جنہوں نے بنیادی مسئلہ اور موجودہ بحث کے مرکز میں لوگوں کی گہری تشویش اور حالت زار کو اجاگر کیا۔ میرواعظ نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی بے اختیاری اور بے دخلی کے بارے میں جذبے اور درد کے ساتھ بات کر رہے تھے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے جذبات کا اظہار کر رہے تھے جن کے بارے میں ہم سب بات کر رہے ہیں۔ یہ دیکھنا اچھا ہے کہ ان معاملات پر سب ایک پیج پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ صرف یہ امید کر سکتے ہیں کہ انہوں نے جو کہا وہ نئی دہلی کے اقتدار میں رہنے والوں نے سنا، اور اگر وہ واقعی دل کی دوری کو کم کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اس پر دھیان دینا چاہیے۔ میرواعظ نے کہا کہ وہ ہمیشہ سے یہ مانتے رہے ہیں کہ نہ جنگ، نہ تشدد، نہ طاقت کا استعمال مسائل کو حل کر سکتا ہے اور امن اور خوشحالی کی طرف لے جا سکتا ہے، جس کی برصغیر پاک و ہند کے اربوں لوگ چاہتے ہیں، اور اس خطے کے غریب طبقے اس کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر سطح پر مصروفیت ایک بہت سستا اور ترقی یافتہ متبادل ہے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir


 rajesh pande