خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں یمنا اور چمبل،  تین اضلاع میں سیلاب سے تباہی، کئی گاؤں زیر آب
۔ پانی کی سطح ہر گھنٹے بڑھ رہی ہے، انتظامیہ الرٹ ، راحت اور بچاؤ کام تیز
خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں یمنا اور چمبل،  تین اضلاع میں سیلاب سے تباہی، کئی گاؤں زیر آب


اوریا، یکم اگست (ہ س)۔ کوٹہ بیراج سے بڑی مقدار میں پانی چھوڑنے کی وجہ سے یمنا اور چمبل ندیوں کی پانی کی سطح خطرے کے نشان سے تقریباً 5 میٹر اوپر پہنچ گئی ہے۔ ندیوں میں اضافے کی وجہ سے اوریا، جالون اور اٹاوہ اضلاع میں شدید سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

انتظامی حکام کے مطابق پانی کی سطح ہر گھنٹے میں 9 سے 10 سینٹی میٹر کی شرح سے بلند ہو رہی ہے جس کی وجہ سے ہزاروں دیہاتیوں کی زندگیاں متاثر ہو چکی ہیں۔ پانچ ندیوں کے سنگم پنچناد علاقے میں بھی صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے۔

یمنا اور چمبل ندیوں کے پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے اجیتمل تحصیل کے مئی، آستا، سکروڈی، گونہانی کلاں، گنج، تاتار پور کلاں، آسیوا، کتھولی، فریہا، بریہ، جوہیکھا، اسوتا سمیت درجنوں دیہات مکمل طور پر ڈوب گئے ہیں۔

سب سے زیادہ سنگین صورتحال سکروڑی، گاونہانی کلاں، گنج، تاتارپور کلاں، جوہیکھا اور فریحہ گاؤں میں بتائی جارہی ہے، جہاں پرائمری اسکول بھی زیر آب آگئے ہیں۔ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آگئی ہیں جس سے کسانوں کو بھاری نقصان کا سامنا ہے۔

سیلاب کی وجہ سے کئی دیہات کا ایک دوسرے سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ انتظامیہ نے گنہانی کلاں میں تین کشتیوں کا انتظام کیا ہے تاکہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا سکے۔ این ڈی آر ایف کی ٹیم بھی امدادی کاموں میں لگی ہوئی ہے۔

انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں غیر ضروری طور پر داخل نہ ہوں، افواہوں سے گریز کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال کی صورت میں انتظامیہ سے رابطہ کریں۔ پورے علاقے کی نگرانی کی جا رہی ہے اور صورتحال کا مسلسل جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande