گلوبل ساؤتھ کے ساتھ دوہرا معیار، عالمی فیصلوں میں کردار ہونا چاہیے: وزیراعظم مودی
نئی دہلی، 06 جولائی (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو ترقی پذیر ممالک کے لیے مساوی نمائندگی، ادارہ جاتی اصلاحات اور فیصلہ سازی کے عمل میں شمولیت کی پرزور وکالت کی۔ انہوں نے کہا کہ گلوبل ساو¿تھ کی شمولیت کے بغیر عالمی ادارے موثر نہیں ہو س
گلوبل ساؤتھ کے ساتھ دوہرا معیار، عالمی فیصلوں میں کردار ہونا چاہیے: وزیراعظم


نئی دہلی، 06 جولائی (ہ س)۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو ترقی پذیر ممالک کے لیے مساوی نمائندگی، ادارہ جاتی اصلاحات اور فیصلہ سازی کے عمل میں شمولیت کی پرزور وکالت کی۔ انہوں نے کہا کہ گلوبل ساو¿تھ کی شمولیت کے بغیر عالمی ادارے موثر نہیں ہو سکتے۔ وزیر اعظم نے یہ باتیں آج برازیل میں منعقدہ 17ویں برکس سربراہی اجلاس کے 'گلوبل گورننس' سیشن کے دوران اپنے خطاب میں کہیں۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ گلوبل ساو¿تھ اکثر دوہرے معیار کا شکار رہا ہے۔ ترقی پذیر ممالک کو وسائل کی تقسیم، موسمیاتی مالیات، پائیدار ترقی اور تکنیکی رسائی جیسے مسائل میں صرف علامتی تعاون حاصل ہوا ہے۔

وزیراعظم نے عالمی اداروں میں تبدیلی کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے دور میں جہاں ہر ہفتے ٹیکنالوجی بدل رہی ہے وہیں عالمی اداروں کے لیے 80 سال میں بھی تبدیلی نہ آنا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”اکیسویں صدی کے سافٹ ویئر کو بیسویں صدی کے ٹائپ رائٹر سے نہیں چلایا جا سکتا“۔

انہوں نے کہا کہ بیسویں صدی میں بننے والے عالمی اداروں میں دو تہائی انسانیت کو مناسب نمائندگی نہیں دی گئی۔ جن ممالک نے موجودہ عالمی معیشت میں اہم کردار ادا کیا ہے وہ فیصلہ سازی کے عمل سے محروم ہو چکے ہیں۔ یہ صرف نمائندگی کا ہی نہیں بلکہ اداروں کی ساکھ اور تاثیر کا بھی سوال ہے۔

سنجیدہ اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے واضح طور پر کہا کہ آج دنیا کو کثیر قطبی اور جامع عالمی نظم کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے عالمی اداروں میں سنجیدہ اور موثر اصلاحات ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف علامتی اصلاحات کافی نہیں ہوں گی۔ ساختی تبدیلیاں، ووٹنگ کے حقوق اور قیادت کے عہدوں میں تبدیلیاں بھی ضروری ہیں۔

وزیراعظم نے برکس کو تبدیلی کی مثال قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اب یہ قوت ارادی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، عالمی تجارتی تنظیم اور کثیر جہتی ترقیاتی بینکوں میں بھی دکھائی جانی چاہیے۔

وزیراعظم نے انسانیت کے مفاد میں کام کرنے کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ اپنے مفادات سے اوپر اٹھ کر انسانیت کے مفاد میں کام کرنے کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ہندوستان، برکس کے ساتھ مل کر تمام موضوعات پر تعمیری تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے برکس سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد اور برکس کو نئی توانائی دینے پر برازیل کے صدر لولا کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے صدر پرابوو کو انڈونیشیا کی برکس میں شمولیت پر مبارکباد بھی دی۔

قابل ذکر ہے کہ برکس (برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ) گروپ ابھرتی ہوئی معیشتوں کی تنظیم ہے۔ اس وقت برکس میں کل دس رکن ممالک ہیں: برازیل، روس، ہندوستان، چین، جنوبی افریقہ، مصر، ایتھوپیا، انڈونیشیا، ایران اور ارجنٹائن۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande