نئی دہلی، 04 جولائی (ہ س)۔ امریکہ کے ساتھ بھارت کے عبوری تجارتی معاہدے پر ابھی تک اتفاق نہیں ہو سکا ہے۔ زراعت اور آٹوموبائل سیکٹر سے متعلق کچھ معاملات پر بات چیت ابھی باقی ہے۔ 9 جولائی سے پہلے کسی نتیجے پر پہنچنے کی امید ہے۔سرکاری ذرائع نے جمعہ کو بتایا کہ امریکہ کے ساتھ عبوری تجارتی معاہدے پر بات چیت آخری مراحل میں ہے۔ اس کے اختتام کا اعلان 9 جولائی سے پہلے متوقع ہے۔ کامرس سکریٹری راجیش اگروال کی قیادت میں ہندوستانی وفد واشنگٹن سے واپس آیا ہے۔ اس معاہدے پر مذاکرات جاری رہیں گے۔ہندوستانی ٹیم امریکہ کے ساتھ ایک عبوری تجارتی معاہدے پر بات چیت کے لیے 26 جون سے 2 جولائی تک واشنگٹن میں تھی۔ ہندوستان نے امریکی زرعی اور ڈیری مصنوعات کو ڈیوٹی میں رعایت دینے پر اپنا موقف سخت کیا ہے کیونکہ یہ سیاسی طور پر حساس شعبے ہیں۔ اس سے قبل دونوں فریق مذاکرات کو حتمی شکل دینے پر غور کر رہے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ مذاکرات اہم ہیں کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے باہمی محصولات کی معطلی 9 جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔امریکہ نے 2 اپریل کو ہندوستانی اشیا پر 26 فیصد اضافی ڈیوٹی عائد کی تھی لیکن اسے 90 دنوں کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ اگرچہ امریکہ کی طرف سے لگائی گئی 10 فیصد بیس لائن ڈیوٹی اب بھی لاگو ہے، لیکن بھارت اضافی 26 فیصد ڈیوٹی سے مکمل استثنیٰ چاہتا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan