شملہ، 30 جولائی (ہ س)۔
سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کے سینئر لیڈر شانتا کمار نے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک اہم خط لکھ کر ہماچل پردیش میں ہونے والی خوفناک تباہی کو قومی آفت قرار دینے اور خصوصی امداد کے طور پر 20 ہزار کروڑ روپے فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔
شانتا کمار نے اپنے خط میں لکھا کہ ہماچل کی ریاست جسے وزیر اعظم مودی اپنا دوسرا گھر کہتے ہیں، آج تاریخ کے بدترین سانحے کا سامنا کر رہی ہے۔ سینکڑوں لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں، ہزاروں زخمی ہیں، سینکڑوں سڑکیں اور پانی کی سکیمیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس آفت کی خبر پڑھ کر روح کانپ اٹھتی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ریاستی حکومت اپنی پوری کوشش کر رہی ہے، اسے مرکز اور عوام سے مدد مل رہی ہے، لیکن یہ مدد سمندر میں ایک قطرہ کی طرح ہے۔ ریاست کی زندگی کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے بڑے پیمانے پر مالی مدد کی ضرورت ہے۔
اس تناظر میں شانتا کمار نے وزیر اعظم کو ایک اہم مشورہ بھی دیا۔ انہوں نے لکھا کہ حکومت ہند کے پاس تقریباً 2 لاکھ کروڑ روپے کی غیر دعویدار رقم برسوں سے پڑی ہے، جو بینکوں، ڈاکخانوں، ای پی ایف اکاو¿نٹس اور انشورنس کمپنیوں میں جمع ہے۔ اب تک کسی نے ان رقوم کا دعویٰ نہیں کیا ہے، کیونکہ متعلقہ ڈپازٹر کی موت کے بعد اس کا کوئی جائز وارث نہیں ہے۔
انہوں نے لکھا کہ بینکوں میں 42,270 کروڑ، ڈاکخانوں میں 32,273 کروڑ، ای پی ایف میں 8,500 کروڑ اور لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا جیسی کمپنیوں میں 20,062 کروڑ بغیر کسی دعوے کے جمع ہیں۔ یہ رقم برسوں سے حکومت کے پاس ہے اور اب اسے استعمال میں لانے کے لیے بل لایا جائے۔
شانتا کمار نے وزیر اعظم پر زور دیا کہ وہ ایک نیا قانون بنائیں جس کے تحت اس غیر دعوی شدہ رقم کو قومی آفات کے دوران استعمال کیا جاسکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہماچل پردیش میں موجودہ آفت کو قومی آفت قرار دیا جائے اور اس فنڈ سے ہماچل کو کم از کم 20,000 کروڑ روپے کی امدادی رقم دی جائے۔
شانتا کمار نے اس خط کی ایک کاپی وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو کو بھی بھیجی ہے اور ان پر زور دیا ہے کہ وہ وزیر اعظم سے بھی ملاقات کریں اور اس امدادی امداد کے لیے کوشش کریں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ