دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے دوران انسانی حقوق کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے: آزاد
جموں، 31 جولائی (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے دوران انسانی حقوق کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے اور قانون کی خلاف ورزی میں ملوث کسی بھی اہلکار کو بخشا نہیں جانا چاہیے۔ میڈیا سے گفتگو ک
Azad


جموں، 31 جولائی (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے دوران انسانی حقوق کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے اور قانون کی خلاف ورزی میں ملوث کسی بھی اہلکار کو بخشا نہیں جانا چاہیے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ اپنے دورِ حکومت میں میں نے سیکورٹی فورسز کو دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے لیے کھلی چھوٹ دی، لیکن ساتھ ہی یہ بھی واضح ہدایت تھی کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے اپنے دورِ اقتدار کے ایک سنجیدہ واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لال چوک سے تین مزدوروں کو اغوا کے بعد فرضی انکاؤنٹر میں مار دیا گیا تھا۔ میں نے اس معاملے میں سخت کارروائی کی، جس کے تحت 13 اہلکاروں کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔ ان میں ایک سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور ایک انسپکٹر بھی شامل تھے۔

آزاد نے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے لیے سخت سیکورٹی اقدامات ناگزیر ہیں، لیکن ان کے ساتھ انسانی جانوں کے احترام اور قانون کی پاسداری کو یقینی بنانا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ ہمیں ایک متوازن حکمتِ عملی اپنانی ہوگی، جہاں دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی ہو، لیکن بے گناہ شہریوں کی جانوں کا مکمل تحفظ بھی یقینی بنایا جائے۔

آزاد کا یہ بیان جموں کے نکی توی علاقے کے نوجوان پرویز احمد کی حالیہ پولیس کارروائی میں ہلاکت کے پس منظر میں سامنے آیا ہے، جس پر عوامی سطح پر شدید ردعمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande