جموں, یکم اگست (ہ س)۔ جموں میں طیاروں کی پروازوں کو محفوظ بنانے اور مسافروں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے مقصد سے ضلع مجسٹریٹ جموں، سچن کمار ویشیا نے بی این ایس 2023 کی دفعہ 163 کے تحت سخت پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا ہے، جس کے تحت جموں ایئرپورٹ کے اردگرد کچرا پھینکنے پر مکمل پابندی لگائی گئی ہے۔
یہ فیصلہ بھارتی فضائیہ اور ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا کی جانب سے ظاہر کیے گئے شدید تحفظات کے بعد کیا گیا، جنہوں نے خبردار کیا تھا کہ ایئرپورٹ کے آس پاس بے قابو انداز میں کوڑا اور کھانے پینے کا فضلہ پھینکنے سے پرندوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا ہے، جو فوجی اور سول طیاروں کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔ اس صورتحال کے نتیجے میں برڈ ہٹ کے واقعات کا خطرہ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ کے حکم کے مطابق ایئرپورٹ سے ایک کلومیٹر کے دائرے میں واقع علاقوں، جن میں بیلی چرانا، ستواری، میران صاحب اور پھلیاں منڈل شامل ہیں،وہاں کوڑا، گندگی، اور کھانے پینے کا بچا ہوا مواد پھینکنے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
قریبی ہوٹلوں، دکانوں، ریہڑی فروشوں اور رہائشی کالونیوں کو سختی سے ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فضلہ کھلے میں نہ پھینکیں اور اسے سائنسی اور محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کے انتظامات کریں۔
حکم پر مؤثر عمل درآمد کے لیے جموں میونسپل کارپوریشن ، کینٹونمنٹ بورڈ اور جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو فوری طور پر کھلے کچرے کے ڈھیر صاف کرنے، نالوں، آبی گزرگاہوں اور عوامی مقامات پر کچرا نہ پھینکیں کے بورڈ نصب کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ان اداروں کو گھر گھر جا کر کچرا جمع کرنے کا مؤثر نظام بنانے، کچرے کو الگ کرنے اور سائنسی طریقے سے ٹھکانے لگانے کے لیے وقت بند حکمت عملی تیار کرنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔
ستواری، میران صاحب اور پھلیاں منڈل کے بلاک ڈیولپمنٹ افسران کو پابندی پر سختی سے عمل درآمد کرانے اور باقاعدہ معائنے کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ تمام متعلقہ اداروں کو ہر ہفتے اپنی کارروائی کی رپورٹ ضلع مجسٹریٹ کے دفتر میں جمع کرانا ہوگی۔
حکم نامہ فوری طور پر نافذ العمل ہو چکا ہے اور آئندہ احکامات تک مؤثر رہے گا۔ خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ قوانین کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر