بگٹوئی قتل کیس کے ٹرائل کو منتقل کرنے کیلئے ہائی کورٹ پہنچی سی بی آئی
کولکاتہ، 30 جولائی (ہ س)۔سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے بگٹوئی قتل کیس کو بیر بھوم ضلع سے باہر منتقل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمے کی سماعت میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے۔ سی بی آئی نے بدھ کو اس معاملے کی سماعت کے لیے کلکتہ ہائی کورٹ
بگٹوئی قتل کیس کے ٹرائل کو منتقل کرنے کیلئے ہائی کورٹ پہنچی سی بی آئی


کولکاتہ، 30 جولائی (ہ س)۔سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے بگٹوئی قتل کیس کو بیر بھوم ضلع سے باہر منتقل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمے کی سماعت میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے۔ سی بی آئی نے بدھ کو اس معاملے کی سماعت کے لیے کلکتہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی۔ یہ مقدمہ فی الحال جسٹس جے سینگپتا کی عدالت میں درج ہے۔ اس کی سماعت 4 اگست کو ہوگی۔سی بی آئی نے عرضی میں کہا ہے کہ گواہ آزادانہ طور پر بیان دینے کے قابل نہیں ہیں، جو منصفانہ ٹرائل میں رکاوٹ ہے۔ ایسے میں مقدمے کو ریاست کے دوسرے ضلع میں منتقل کرنا ضروری ہو گیا ہے۔یہ معاملہ 21 مارچ 2022 کی رات کا ہے، جب بھدو شیخ، ایک مقامی بااثر ترنمول لیڈر اور بادشال گرام پنچایت کے اس وقت کے نائب پردھان، رام پورہاٹ تھانہ علاقے میں نیشنل ہائی وے 14 پر بگتوئی موڑ پر ایک بم حملے میں مارے گئے تھے۔الزام ہے کہ اسی رات بھدو شیخ کے حامیوں نے بگٹوئی گاو¿ں میں کئی گھروں کو آگ لگا دی جس میں 10 لوگوں کی موت ہو گئی۔ ہائی کورٹ کی ہدایت پر سی بی آئی کو اس قتل عام کی تحقیقات کا کام سونپا گیا تھا۔ جانچ کے بعد سی بی آئی نے کل 23 لوگوں کے خلاف پہلی چارج شیٹ داخل کی جس میں رام پورہاٹ-1 بلاک کے اس وقت کے ترنمول صدر انار الحسین بھی شامل ہیں۔اب جبکہ گواہی کا عمل شروع ہو چکا ہے، سی بی آئی کا دعویٰ ہے کہ گواہ خوف کے ماحول میں ہیں اور عدالت میں آزادانہ طور پر گواہی دینے کے قابل نہیں ہیں۔ اس بنیاد پر ایجنسی نے ہائی کورٹ سے کیس کو بیربھوم ضلع سے باہر منتقل کرنے کی اجازت مانگی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande