پنجاب میں محکمہ جنگلات کے 942 کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا گیا، وزیر اعلیٰ نے تقرری نامہ سونپا
چنڈی گڑھ، 30 جولائی (ہ س)۔ وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان نے بدھ کو محکمہ جنگلات کے 942 کنٹریکٹ ملازمین کی خدمات کو مستقل کرنے کے لئے تقرری خط سونپے جو ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے کنٹریکٹ پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ ان ملازمین کی خدمات کو مستقل کرنے اور مح
942 contract Forest employees permanent in Punjab


چنڈی گڑھ، 30 جولائی (ہ س)۔ وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان نے بدھ کو محکمہ جنگلات کے 942 کنٹریکٹ ملازمین کی خدمات کو مستقل کرنے کے لئے تقرری خط سونپے جو ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے کنٹریکٹ پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

ان ملازمین کی خدمات کو مستقل کرنے اور محکمہ ہاوسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ کے امیدواروں کو تقرری نامہ دینے کے موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہیں یہ اعلان کرتے ہوئے بے حد خوشی ہو رہی ہے کہ ریاستی حکومت نے تمام قانونی اور انتظامی رکاوٹوں کو دور کر کے ان ملازمین کی خدمات کو مستقل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمت میں اپنی زندگی کے قیمتی سال دینے والے ان ملازمین کے ناموں سے 'کنٹریکٹ' کا لفظ ہمیشہ کے لیے ہٹا دیا جائے گا۔ بھگونت سنگھ مان نے کہا کہ اس کا مقصد ملازمین کے مستقبل کو محفوظ بنانا تھا اور ریاستی حکومت کی انتھک کوششوں سے آج یہ مبارک دن آیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ کسی کی طرفداری کرنا نہیں ہے بلکہ ریاستی حکومت کا فرض ہے کہ وہ عوام اور ریاست کی خدمت کرے اور اس کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ بھگونت سنگھ مان نے کہا کہ ریاست کے لوگوں نے انہیں خدمت کا موقع دے کر عزت بخشی ہے اور وہ اس اعتماد کو برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت پنجاب کی ہمہ جہت ترقی اور عوام کی خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے اپنے دور کے اختتام پر کچھ رعایتیں دے کر عوام کو بے وقوف بنایا لیکن ان کی حکومت نے پہلے دن سے ہی عوام کے مسائل کو کم کرنے پر توجہ مرکوز رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کے قائدین اپنے دور میں عوام کو لوٹتے رہے اور انہوں نے عوام کی فلاح و بہبود کی کبھی پرواہ نہیں کی۔ بھگونت سنگھ مان نے کہا کہ ان کی حکومت پہلے دن سے ہی لوگوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔

اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب کے وارث ہونے کا دعویٰ کرنے والے پنجابی زبان میں ایک لفظ بھی نہیں لکھ سکتے کیونکہ کانونٹ اسکولوں میں پڑھنے والے یہ رہنما ریاست اور اس کے عوام سے مکمل طور پر کٹے ہوئے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande