پٹنہ،27جولائی(ہ س)۔ بہار اسمبلی انتخابات سے پہلے کئی لیڈر پارٹی بدل رہے ہیں۔ اس دوران تیج پرتاپ یادو سرخیوں میں ہیں۔ فی الحال انہیں آر جے ڈی سے نکال دیا گیا ہے۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ وہ کس پارٹی سے اسمبلی الیکشن لڑیں گے؟
ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کو لے کر سوال اٹھ رہے ہیں کہ کیا تیج پرتاپ کو بی جے پی کی طرف سے آفر ملی ہے؟ اگر وہ آر جے ڈی سے نکالے جانے کے بعد بی جے پی میں شامل ہو جائیں تو کیا ہوگا؟
دراصل تیج پرتاپ یادو نے 23 جولائی کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ کی تھی، اس پوسٹ میں تیج پرتاپ نے لکھا ہے کہ اقتدار کے لیے خواب بیچنے والے بہت ہیں، ہم وہ ہیں جو خواب میں بھی خیال نہیں بیچتے۔
اس پوسٹ میں ایک تصویر بھی شیئر کی گئی ہے، جس میں تیج پرتاپ نیند میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ اس دوران وہ ایک خواب بھی دیکھ رہے ہیں، جس میں پی ایم مودی انہیں بی جے پی میں شامل ہونے کی آفر کر رہے ہیں۔ تیج پرتاپ کے خواب میں پی ایم مودی کہتے ہیں ہماری پارٹی میں شامل ہو جاؤ۔
اس پر تیج پرتاپ یادو نے آفر کے بدلے میں پی ایم مودی کو خواب میں ہی جواب دیا۔ تیج پرتاپ کہتے ہیں میری اپنی پارٹی ہے، آپ ہماری پارٹی میں شامل ہوجائے۔ تیج پرتاپ کی اس پوسٹ پر کئی تبصرے آئے ہیں۔ ایک صارف نے کہا کہ کیا ہوا، کیا آپ کو بی جے پی کی طرف سے کوئی آفر ملی؟
واضح ہوکہ تیج پرتاپ یادو کو انوشکا یادیو کے واقعہ کے بعد پارٹی اور خاندان دونوں سے نکال دیا گیا ہے۔ اس دوران وہ مہوا اسمبلی کے لیے مسلسل مہم بھی چلا رہے ہیں۔
ہفتہ کے روز پٹنہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے تیج پرتاپ نے اعلان کیا کہ وہ آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے۔ 'ٹیم تیج پرتاپ کے تحت دیگر اسمبلی حلقوں کے امیدواروں کو بھی میدان میں اتارا جائے گا۔
انہوں نے آر جے ڈی کی سبز ٹوپی کے بجائے پیلی ٹوپی پہن رکھی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی ان کی ٹیم میں شامل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے تیجسوی یادو کو بھی شامل ہونے کا مشورہ دیا ہے۔واضح ہو کہ فی الحال مکیش کمار روشن مہوا اسمبلی سے آر جے ڈی کے ایم ایل اے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan