نئی دہلی، 09 جون (ہ س)۔
راو¿ز ایونیو کورٹ نے 2019 میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے معاملے میں فرانزک لیبارٹری کے ڈائریکٹر کو دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال سمیت تین ملزمان کے خلاف طلب کیا ہے۔ ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نیہا متل نے ڈائریکٹر کو طلب کرنے کا حکم دیا کیونکہ تحقیقات سے متعلق سی ڈی پر فرانزک لیبارٹری سے کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔ کیس کی اگلی سماعت 28 جون کو ہوگی۔دراصل 2019 میں عرضی گزار نے جنوب مغربی دہلی کے دوارکا میں کئی جگہوں پر بڑے ہورڈنگز لگانے کی شکایت کی تھی۔ 23 مئی کو اس کیس کے تفتیشی افسر اور جنوبی دوارکا تھانے کے ایس آئی کشن چند نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے تحقیقات سے متعلق سی ڈی فارنسک لیبارٹری کو بھیج دی ہے۔ اس کے بعد عدالت نے فرانزک لیبارٹری کے ڈائریکٹر کو سی ڈی سے متعلق رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ پیر کو سماعت کے دوران فرانزک لیبارٹری سے رپورٹ نہ آنے پر عدالت نے ڈائریکٹر کو طلب کرنے کا حکم دیا۔
سماعت کے دوران درخواست گزار شیو کمار سکسینہ نے عدالت کے سامنے بڑے بینرز دکھائے، جن میں کیجریوال، گلاب سنگھ اور نکیتا شرما کے نام لکھے ہوئے تھے۔ عدالت نے کہا کہ بڑے بینرز لگانا نہ صرف عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کا معاملہ ہے بلکہ اس سے ٹریفک کے لیے بھی مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔ اس سے سڑکوں پر سے گزرنے والے ڈرائیوروں کی توجہ ہٹ جاتی ہے جس کی وجہ سے پیدل چلنے والوں اور گاڑیوں کی حفاظت کو خطرہ ہے۔
عدالت نے کہا کہ غیر قانونی ہورڈنگز گرنے سے لوگوں کے مرنے کی کہانی ملک میں نئی نہیں ہے۔ عدالت نے دہلی پولیس کو حکم دیا کہ وہ کیجریوال سمیت تینوں ملزمان کے خلاف دہلی پریونشن آف پراپرٹی ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت ایف آئی آر درج کرے۔ عدالت نے کہا کہ شکایت کنندہ کو اس معاملے میں ثبوت پیش کرنے کا حکم دینا درست نہیں ہوگا۔ تفتیشی ادارہ اپنی ذمہ داری سے روگردانی نہیں کر سکتا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ