نئی دہلی، 9 جون (ہ س)۔ پیر کو ممبئی میں ایک افسوسناک واقعہ کے بعد، ریلوے کے وزیر اشونی وشنو اور ریلوے بورڈ کے حکام نے انٹیگرل کوچ فیکٹری (آئی سی ایف) ٹیم کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ کی۔ میٹنگ کا مقصد ممبئی میں چلنے والی نان اے سی لوکل ٹرینوں میں خودکار دروازے بند ہونے سے متعلق مسئلے کا حل تلاش کرنا تھا۔
وزارت ریلوے نے ایک بیان میں کہا کہ غور و خوض کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ نئی نان اے سی کوچز کو اس طرح ڈیزائن اور تیار کیا جائے گا کہ وینٹیلیشن کا مسئلہ حل ہو جائے۔ اس کے لیے ڈیزائن میں تین بڑی تبدیلیاں کی جائیں گی۔ سب سے پہلے دروازوں میں لوور لگائے جائیں گے، تاکہ بند دروازوں کے باوجود ہوا کا بہاو¿ برقرار رہے۔ دوسرا، کوچ کی چھت پر وینٹیلیشن یونٹ لگائے جائیں گے، جو باہر سے تازہ ہوا لے کر آئیں گے۔ تیسرا، کوچوں میں ویسٹیبلز ہوں گے، تاکہ مسافر آسانی سے ایک کوچ سے دوسری کوچ میں جا سکیں اور ہجوم کا توازن برقرار رہ سکے۔ اس نئے ڈیزائن کے ساتھ پہلی ٹرین اس سال نومبر تک تیار ہو جائے گی۔ ضروری ٹیسٹوں اور سرٹیفیکیشن کے بعد، اسے جنوری 2026 تک سروس میں لایا جائے گا۔ یہ کوشش ممبئی کے مضافاتی نیٹ ورک کے لیے بنائی جانے والی 238 اے سی ٹرینوں کے علاوہ ہے۔ ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو کا مقصد مسافروں کی حفاظت اور سہولت کو بڑھانا ہے۔ نئی ڈیزائن کردہ ٹرینیں نہ صرف وینٹیلیشن کا مسئلہ حل کریں گی بلکہ مسافروں کو محفوظ اور آرام دہ سفر کا تجربہ بھی فراہم کریں گی۔ قابل ذکر ہے کہ آج صبح تھانے ضلع کے کوپر اور دیوا اسٹیشنوں کے درمیان مخالف سمت جانے والی دو لوکل ٹرینوں کے فٹ بورڈ پر سفر کرنے والے مسافر ایک دوسرے سے ٹکرا گئے اور ریلوے ٹریک کے قریب گر گئے۔ ٹرین سے گر کر چھ مسافروں کی موت ہو گئی۔ اس حادثے میں سات مسافر زخمی ہو گئے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan