نئی دہلی، 26 جون (ہ س)۔
شہری ہوا بازی کی وزارت نے ایئر انڈیا حادثے کے بعد ملے بلیک باکس کی جانچ سے متعلق معلومات شیئر کی ہیں۔ وزارت نے کہا ہے کہ 24 جون کو کریش پروٹیکشن ماڈیول (سی پی ایم) کو سامنے والے بلیک باکس سے بحفاظت ہٹا دیا گیا تھا، 25 جون کو میموری ماڈیول تک کامیابی سے رسائی حاصل کی گئی تھی اور اس کا ڈیٹا اے اے آئی بی لیب میں ڈاو¿ن لوڈ کیا گیا تھا۔سی وی آر اور ایف ڈی آر ڈیٹا کا تجزیہ جاری ہے۔ شہری ہوا بازی کی وزارت نے جمعرات کو جاری ایک بیان میں کہا کہ ایئر انڈیا کی فلائٹ نمبر AI-171 کے بلیک باکس ڈیٹا کا تجزیہ ابھی جاری ہے۔ کاک پٹ وائس ریکارڈر (سی وی آر) اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر (ایف ڈی آر) دونوں برآمد ہوئے، انہیں دہلی لے جایا گیا ہے اور ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) لیبارٹری میں ڈیٹا کا تجزیہ جاری ہے۔ وزارت نے کہا کہ ٹیم کی سربراہی اے اے آئی بی کے ڈائریکٹر جنرل کر رہے ہیں۔ اس میں یو ایس نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) کے نمائندے، ایک ایوی ایشن میڈیکل ماہر اور ایک ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) آفیسر شامل ہیں۔ وزارت کے مطابق، ہندوستان، آئی سی اے او شکاگو کنونشن (1944) کا دستخط کنندہ ہونے کے ناطے،آئی سی اے او ضمیمہ 13 اور ہوائی جہاز (حادثات اور واقعات کی تحقیقات) کے قواعد، 2017 کے مطابق تحقیقات کر رہا ہے۔
وزارت کے مطابق کاک پٹ وائس ریکارڈر (سی وی آر) اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر (ایف ڈی آر) دونوں احمد آباد میں جائے حادثہ سے برآمد ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک 13 جون کو ایک عمارت کی چھت سے برآمد ہوا تھا۔اور دوسرا 16 جون کو ملبے سے برآمد ہوا۔ دونوں آلات کو سخت پروٹوکول کے تحت ہینڈل کیا گیا تھا، بشمول پولیس سیکیورٹی اور سی سی ٹی وی کی نگرانی۔ اس کے بعد بلیک باکس کو 24 جون کو انڈین ایئر فورس کے طیارے کے ذریعے احمد آباد سے دہلی پہنچایا گیا۔ جہاز کے سامنے کا بلیک باکس اے ا ے آئی بی کے ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ دوپہر 2:00 بجے اے اے آئی بی لیب پہنچا، جب کہ پچھلا بلیک باکس اے اے آئی بی کی ایک اور ٹیم نے 5:15 بجے پہنچایا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ